برلن(پی این آئی)کس یورپی ملک نے خواتین کی چھوٹے کپڑوں میں تصویر یا ویڈیو بنانے کو جرم قرار دے دیا، قید اور جرمانے کی سزا ہو گی۔یورپی ملک جرمنی نے نئی قانون سازی کرتے ہوئے ’اپ اسکرٹنگ’ کو جرم قرار دے دیا اور اب جرم کرنے والے کو جیل اور جرمانے کی سزا سنائی جاسکے گی۔’اپ اسکرٹنگ’
ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب کسی بھی شخص اور خصوصی طور پر خواتین کی رضا مندی کے بغیر ان کے جسم کے مخصوص حصوں کی تصاویر کھینچنا یا ویڈیوز بنانا ہے۔مذکورہ اصطلاح کو سب سے زیادہ یورپی ممالک میں استعمال کیا جاتا ہے۔’اپ اسکرٹنگ’ کی اصطلاح اگرچہ ابتدائی طور پر پُشت کے نچلے حصے اور نازیبا انداز میں ٹانگوں کی تصاویر یا ویڈیو بنانے کے لیے استعمال ہوتی تھی لیکن بعد ازاں اسے خواتین کے جسم کے دیگر حصوں کے لیے بھی استعمال کیا جانے لگا۔اپ اسکرٹنگ’ کی طرح خواتین کی چھاتی کے لیے’برسٹ لائن’ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے اور یہ اصطلاح بھی اس وقت ہی استعمال کی جاتی ہے جب کسی بھی شخص کی جانب سے مجرمانہ ذہنیت کے تحت خواتین کی خفیہ طور پر نیم عریاں حالت میں تصاویر اور ویڈیوز بنائی گئی ہوں۔جرمنی، فرانس، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ سمیت یورپ کی متعدد خواتین ’اپ اسکرٹنگ’ کا شکار رہ چکی ہیں اور ان کی خفیہ طور پر نیم عریاں حالت میں ویڈیوز اور تصاویر بنا کر انہیں انٹرنیٹ پر وائرل کیا جا چکا ہے یا انہیں فروخت کرکے فحش ویب سائٹس پر ڈال دیا گیا ہے۔یورپ کے متعدد ممالک میں سیڑھیوں، لفٹس، شاپنگ مالز سمیت دیگر تفریحی جگہوں پر انتہائی چھوٹے مگر طاقتور خفیہ کیمرے چھپائے گئے ہوتے ہیں جو اسکرٹ پہنی ہوئی چلتی خواتین کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بناتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں