امریکا(پی این آئی)کل 51 ہزار، آج 50 ہزار، امریکہ میں مسلسل دوسرے کورونا متاثرین کی بھر مار، صرف ٹیکساس ریاست میں ایک لاکھ 80 ہزار متاثرین، امریکا میں لاک ڈاؤن کھولنے کا بھیانک نتیجہ نکلا ہے، مسلسل دوسرا روز ہے کہ مختلف ریاستوں میں سامنے آئے کورونا کیسز کی تعداد 50 ہزار سے زیادہ ہوگئی
ہے۔کانگریس کے بجٹ آفس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں ملازمتوں پر وباء کے برے اثرات آئندہ 10 سال تک ختم نہیں کیے جا سکیں گے۔کورونا وائرس کی وباء سے سب سے زیادہ متاثر ریاستوں میں نیویارک کا پہلا، کیلیفورنیا کا دوسرا اور ٹیکساس کا تیسرا نمبر ہے، صرف ٹیکساس میں 1 لاکھ 80 ہزار کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ریاست ٹیکساس میں ماسک پہننا لازم قرار دے دیا گیا ہے۔ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کا کہنا ہےکہ ان تمام کاؤنٹیز کے باشندوں کو ماسک لازمی پہننا ہوں گے جہاں 20 یا اس سے زیادہ کورونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔امریکا میں قومی دن کی تقریبات 4 جولائی کومنعقد ہو رہی ہیں، خدشہ ظاہر کیا جا رہا کہ ریلیوں میں بغیر ماسک کے شرکت کرنے والے افراد کورونا وائرس کی وباءپھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔کورونا وائرس کی وباء کے سبب امریکا کی معیشت بری طرح تباہ ہوگئی ہے۔کانگریس کے بجٹ آفس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 2030ء کے چوتھے کوارٹر میں بے روزگاری کی شرح 4 اعشاریہ 4 فیصد تک ہو گی۔یہ اس کے باوجود ہے کہ صرف جون میں لاک ڈاؤن نرم ہونے سے ملک میں 48 لاکھ افراد کو روزگار ملا ہے، جس سے بے روزگاری کی شرح 13 اعشاریہ 3 فیصد سے کم ہوکر 11 اعشاریہ 1 فیصد ہوگئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں