دنیا کا پہلا ملک جو کورونا ویکسین بنانے میں کامیاب ہو گیا،تجربہ آخری مرحلے میں داخل

بیجنگ (پی این آئی) چین کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کے قریب پہنچ گیا، ویکسین کے دو کامیاب مراحل کے بعد تیسرے آخری مرحلے کا آغاز کردیا گیا، ویکسین کو پوری دنیا کیلئے مئوثر بنانے کیلئے غیرملکی رضاکاروں پر آزمائش کیلئے تلاش شروع کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی دو دوا ساز

کمپنیاں کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاریوں میں مصروف عمل ہیں۔ان دو کمپنیوں کی ویکسن میں سے ایک ویکسین کے دو مراحل میں کامیاب تجربات مکمل کیے جاچکے ہیں۔ اب تیسرے مرحلے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ چینی سائنسدانوں نے سی این بی جی کمپنی کی ویکسین کا 1200 صحتمند رضاکاروں پر تجربہ کیا ہے۔ جس کا ان رضاکاروں پر کوئی نقصان نہیں ہوا بلکہ انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔اب اس کمپنی نے غیرملکی رضاکاروں پر آزمائش کیلئے تلاش شروع کردی ہے، تاکہ ویکسین کو پوری دنیا کیلئے مئوثر بنایا جاسکے۔چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کو پہلے دو کامیاب تجربات کے بعد اس لیے دنیا بھر کے لیے مئوثر قرار نہیں دیا جاسکتا کہ وائرس اپنی بقاء کیلئے ساخت بدل رہا ہے۔ واضح رہے آکسفورڈ یونیورسٹی لندن کی تیار کردہ ویکسین کے بھی حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں لیکن ابھی عالمی ادارہ صحت نے اس ویکسین کی منظوری نہیں دی ہے۔ دوسری جانب امریکا کے چیف ڈاکٹر اہنتھونی کائوچی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین پر کام جاری ہے۔اس سال یا اگلے سال کے شروع میں تیار ہوجائے گی۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکی ایوان میں کوروناسے متعلق سماعت کے دوران امریکاکے چف ڈاکٹر نے کہا کہ ویکسین کی تیاری میں عام حالات میں سات سال درکار ہوتے ہیں۔ لیکن کورونا کے باعث ویکسین بنانا ترجیح ہے۔ کورونا کی ویکسین رواں سال کے آخری یا آندہ سال کے شروع میں تیار ہوجائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close