واشنگٹن (پی این آئی) امریکا اور برازیل میں ایک روز کے دوران کورونا وائرس کے 78 ہزار سے زیادہ مریض سامنے آنے کے بعد عالمی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے رواں سال عالمی جی ڈی پی میں 4.9 فیصد کمی کی پیش گوئی کی ہے جبکہ عالمی ادارہ برائے صحت نے متنبہ کیا ہے کہ آئندہ
ہفتے کے دوران کورونا مریضوں کی تعداد 10 ملین (1 کروڑ) سے بڑھ جائے گی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا بھر میں اب بھی کورونا وائرس کی مریضوں میں اضافہ جاری ہے، بدھ کے روز امریکا اور برازیل میں 78 ہزار سے زیادہ نئے کورونا وائرس مریض سامنے آنے پر عالمی تشویش بڑھ رہی ہے۔دنیا کے کئی ملکوں میں کورونا لاک ڈائون میں نرمی سے لوگوں نے کچھ سکھ کا سانس لینا شروع کیا تھا وہیں امریکا اور بعض دیگر ملکوں میں سابق کے ساتھ ساتھ نئی کورونا لہر نے خدشات میں اضافہ کردیا ہے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ اب تک کے بدترین بحران ( کورونا بحران ) کے باعث عالمی جی ڈی پی کی شرح نمو میں رواں سال 4.9 فیصد کمی اور دو سال کے دوران 12 ٹریلین ڈالر کے مالیاتی نقصان کا امکان ہے جبکہ کئی ملکوں کو 2008-09 ء کے مالیاتی بحران سے دوگنا کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ چین واحد ملک ہوگا جو رواں سال اقتصادی شرح نمو میں بہتری حاصل کرسکے گا تاہم اس کی شرح نمو صرف 1 فیصد تک ہوگی، دیگر ملکوں میں امریکا کی اقتصادی شرح نمو میں 8 فیصد جبکہ فرانس، اٹلی، سپین اور برطانیہ کی اقتصادی شرح دو درجی(ڈبل ڈجیٹ) کمی کا امکان ہے البتہ جرمنی کی اقتصادی شرح نمو معمولی کمی کا شکار ہوگی۔ادھر عالمی ادارہ برائے صحت ( ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبریسز نے متنبہ کیا ہے کہ فی الوقت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی مریضوں کی تعداد 9.3 ملین (93 لاکھ) سے زیادہ ہے جو آئندہ ہفتے کے دوران 10 ملین (1 کروڑ) سے بڑھ جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وباء کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ انسانی جانوںکو اسے سے محفوظ رکھا جاسکے۔یاد رہے کہ امریکا میں کورونا مریضوں کی تعداد 2.4 ملین (24 لاکھ) سے زیادہ ہے جبکہ اس مرض سے اب تک 1 لاکھ 21 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں