نئی دہلی(پی این آئی)مودی حکومت کا دماغی توازن بگڑ گیا، چین کے ساتھ 60 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کے معاہدوں پر کام روک دیا۔بھارت نے چین کے ساتھ جاری سرحدی کشیدگی کے بعد چینی کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے 60کروڑ ڈالر سے زائد کے معاہدوں پر کام عارضی طورپر روک دیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق
بھارتی ریاست مہاراشٹر کے وزیرِ صنعت سبھاش ڈیسائی نے بتایا کہ وہ 3 چینی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں پر آگے بڑھنے کے لیے مرکزی حکومت کی پالیسی پر عملدرآمدکے پابند ہیں،بھارتی حکومت نے چین کی 3 کمپنیوں کے ساتھ کروڑوں ڈالر کے معاہدوں پر کام کرنے سے روک دیا ہے.ان کا کہنا تھا کہ چین اور بھارتی ریاست مہاراشٹر کے درمیان ابتدائی معاہدوں کا اعلان گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا جس کا مقصد کورونا سے متاثرہ بھارتی معیشت کی بحالی میں مدد دینا تھا۔ان مین سب سے بڑا معاہدہ چین کی گاڑیاں بنانیوالی کمپنی گریٹ وال مورز کے ساتھ 50 کروڑ ڈالرز کی شراکت داری کا تھا۔اس کے علاوہ بھارتی الیکٹرک بس کمپنی کا 2 چینی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبہ بھی تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں