ریاض (پی این آئی) سعودی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ حج پر جانے والوں کو قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔ سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ رواں سال عازمین حج کو حج کے بعد مخصوص وقت کیلئے قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ حج پر جانے سے پہلے عازمین کا مکمل
طبی معائنہ ہوگا نیز حج کے بعد انہیں خود کو گھروں میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔اس سال 65سال سے کم عمر افراد کے علاوہ ان لوگوں کو حج پر جانے کی اجازت ہوگی جو مستقل بیماریوں سے محفوظ ہیں۔ وبائی امراض سے پاک حج موسم کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ اس سے پہلے حج کو وبائی امراض سے پاک رکھنے کے لیے ہمارے پاس طویل تجربہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حج موسم کے لیے وزارت نے سخت صحت منصوبہ بنایا ہے جس پر مکمل طور پر عمل ہوگا۔امسال مشاعر مقدسہ میں کام کرنے والے تمام افراد کا کورونا ٹیسٹ ہوگا نیز حج کے ایام کے دوران بھی وہاں موجود تمام افراد کا معائنہ ہوتا رہے گا، وبائی امراض کے انسداد کے لیے ایک ہسپتال صرف کورونا کے لیے مختص ہوگا جسے تمام سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا۔ دوسری طرف وزیر حج وعمرہ نے کہا ہے کہ امسال حج کے لیے مختلف منصوبہ بنایا ہے، ہم محفوظ حج موسم کو یقینی بنائیں گے۔بیرون ملک میں کسی بھی حاجی کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی، اس میں کسی صورت استثنیٰ نہیں ہے۔ خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے گزشتہ رات اعلان کیا گیا ہے کہ اس بار حج میں صرف مملکت میں موجود مقامی اور تارکین وطن کو ہی حج میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ جبکہ دیگر ممالک کے عازمین اس بار حج پر نہیں آ سکیں گے۔ اس حوالے سے دُنیا بھر کے مسلمانوں میں یہ تجسس پایا جاتا ہے کہ ا س بار کورونا کی وبا کے باعث کتنے خوش نصیب افراد حج کی سعادت حاصل کر پائیں گے۔اس حوالے سے سعودی وزیر برائے حج و عمرہ کی جانب سے اہم بیان سامنے آ گیا ہے۔سعودی اخبار المرصد کے مطابق سعودی وزیر محمد صالح بن طاہر نے کہا ہے کہ اس بار جن افراد کو حج کی اجازت دی جائے گی، ان کی گنتی 10 ہزار سے زیادہ نہیں ہو گی۔ صالح بن طاہر نے مزید کہا کہ حج کے دوران سماجی فاصلے کو ممکن بنایا جائے گا اور حاجیوں کو ایک جگہ جمع ہونے نہیں دیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں