لندن(پی این آئی)ماہرین کے مطابق ہم ابھی بھی اس وائرس سے متعلق کچھ نہیں جانتے اور اس وبا پر تاحال تحقیق جاری ہے اور ہر آنے والے دن میں ہم کچھ نیا جان رہے ہیں ۔امریکی طبی ماہر ڈاکٹر وینسیٹ ہسو کے مطابق کپڑوں اور جوتوں کے ذریعے اس وائرس کے پھیلنے یا ان کے ذریعے اس وائرس کے گھر میں
آنے کے خدشات نہایت کم ہیں، ابھی تک کپڑوں کے ذریعے اس وائرس کے پھیلنے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے ، ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کپڑے اس وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہیں بن سکتے ۔ڈاکٹر وینسیٹ ہسو کے مطابق یہ وائرس انسانی جسم کے باہر کئی گھنٹوں تک زندہ رہ سکتا ہے، یہ وائرس پلاسٹک اور میٹل جیسی سخت سطح پر زیادہ دیر تک زندہ رہ سکتا ہے جبکہ کپڑے ان دونوں سطحوں کے مقابلے میں نرم ہوتے ہیں۔ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس وبا کے دوران اس سے بچاؤ کے لیے باہر جانے کے لیے استعمال کیے ہوئے کپڑوں کو جلدی دھو لینا اور ان کی صفائی کرنا لازمی ہے، اور سب سے زیادہ ضروری اور اہم احتیاط ہاتھوں کو بار بار دھونا اور منہ کو نہ چھونا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کپڑوں کو گھر میں استعمال ہونے والے عام صابن یا کسی بھی ڈیٹرجنٹ سے دھویا جا سکتا ہے کیوں کہ ہر ڈیٹرجنٹ اس وائرس کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ اپنے کپڑے باہر کسی دکان سے دھلوانے کے بجائے گھر میں ہی دھوئیں ۔باہر جاتے وقت استعمال ہونے والے جوتے سب سے زیادہ گندے ہوتے ہیں اور ان پر کئی طرح کے دیگر بیکٹیریاز بھی پائے جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں