وہ ملک جہاں کورونا وائرس چین سے بھی پہلے موجود تھا، سائنسدانوں نے بڑا اعتراف کر لیا

روم(پی این آئی) فی الوقت ہم یہی جانتے ہیں کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین میں کورونا وائرس کی وباءپھیلی جو اس سے آگے پوری دنیا میں پھیل گئی لیکن اب اٹلی کے سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں اس حوالے سے ایک اور حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اٹلی کے سائنسدانوں نے

میلن اور ٹورین شہروں کے گٹروں سے نمونے حاصل کرکے ان کے ٹیسٹ کیے ہیں جن کے نتائج میں انکشاف ہوا ہے کہ ان شہروں میں کورونا وائرس چین سے بھی پہلے موجود تھا۔رپورٹ کے مطابق اٹالین نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے سائنسدانوں نے اس تحقیق میں دونوں شہروں کے سیوریج کے پانی سے 40مختلف مقامات سے نمونے حاصل کیے اور ان کے ٹیسٹ کیے اور نتائج میں بتایا کہ چین میں تو کورونا وائرس دسمبر 2019ءمیں پھیلا لیکن شمالی اٹلی کے ان شہروں میں یہ وائرس اکتوبر 2019ءمیں ہی موجود تھا اور گردش کر رہا تھا۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ گوئزپینا لاروسا کا کہنا تھا کہ ”ہم نے میلن اور ٹورین کے سیوریج کے پانی سے 18دسمبر 2019ءکو جو نمونے لیے ان میں بھی کورونا وائرس پایا گیا۔ اس تحقیق سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ اٹلی میں کورونا وائرس کیسے پھیلا۔“ انسٹیٹیوٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس تحقیق کا تفصیلی ڈیٹا اور نتائج آئندہ ہفتے شائع کیے جائیں گے۔

close