چین نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوج بھیجنے کا عندیہ دیدیا، مودی سرکاری شدید دبائو کا شکار۔۔تہلکہ خیز تفصیلات آگئیں

بیجنگ (پی این آئی) چینی تجزیہ نگار نے بھارت کے باز نہ آنے کی صورت میں اپنی فوج مقبوضہ کشمیر میں بھیجنے کا اشارہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق چین کے معروف تجزیہ نگار اور انٹرنیشنل ریلیشن ایکسپرٹ وکٹر گاؤ کا کہنا ہے کہ بھارت باز نہ آیا تو چین بھارتی مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوج بھیج سکتا ہے۔ایک انٹریو

کے دوران ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت حقیقت کو تسلیم نہیں کرتا تو چین اور بھارت کے مابین جنگ کا آغازہو سکتا ہے۔وکٹر گاؤ کا کہنا ہے کہ اگر بھارت چینی سرزمین سے دستبرداری سے انکار نہیں کرتا تو میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ دونوں ممالک کے مابین جنگ چھڑ سکتی ہے اور اگر ہم بھارت کے موقف کو درست مان لیں تو پھر چین بھی بھارتی مقبوضہ کشمیر میں فوج بھیجنے کا حق رکھتا ہے۔کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ کر رہا ہے اس پر پاکستان کو تحفظات ہیں۔میرے خیال میں بھارتی حکومت کو اب جاگنے اور حقیقت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔اس معاملے میں بھارت کا موقف درست تسلیم کر لیا جائے تو پوری دنیا خانہ جنگی کی طرف جائے گی۔قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ چین نے بھارت کے سامنے شرط رکھ دی تھی کہ اگر لداخ کی زمین واپس حاصل کرنی ہے تو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔ چین نے لداخ کے 40 سے 60 کلومیٹر تک کے علاقے پر قبضہ کر لیا ہے، گزشتہ کافی دنوں سے لداخ پر بھارت اور چین کے درمیان تناؤ چل رہا ہے اور چینی فوج نے بھارت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرتے ہوئے بہت سے علاقے پر قبضہ جما لیا ہے۔بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی اس وقت شدید دباو میں ہے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ چین کی فوج بھارت کے علاقے لداخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر چکی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ چینی فوج لداخ کے تقریباً 40 سے 60 کلومیٹر کے علاقے پر قبضہ کر چکی ہے۔

close