لداخ (پی این آئی) وزیراعظم نریندر مودی نے چین سے جھڑپ کے بعد فوج کو اضافی اختیارات دے دئیے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی فوج کو اضافی اختیارات دیتے ہوئے وار ریزور بڑھانے کا حکم دے دیا ہے ہے۔جبکہ آبنائے ملاکہ میں جنگی بحری جہاز اور چین کی سرحد پر 100 لڑاکا
طیارے تعینات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔روسی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ لداخ کے علاقے وادی گلوان میں چین کے ہاتھوں بھاری جانی نقصان کے بعد گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہوا۔بھارت کی تینوں مسلح افواج بری، بحری اور فضائیہ کو مضبوط روابط قائم کر کے اپنی ضروریات کو ترجیح دینے کا بھی کہا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتی افواج جنگ کے لیے تیار ہے لیکن جنگ کے لئے ان کے پاس صرف 20دن کا اسٹاک موجود ہے۔دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ چینی فوج کی مغربی خطے میں نقل و حرکت، جنگی سازوسامان بھارتی سرحد پر پہنچا دیا، چینی پیپلز لبریشن آرمی نے میزائلوں کے تجربے اور فوجی مشقیں شروع کردی ہیں جبکہ مزید فوجی دستے بھی بھارتی سرحد کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔ بھارت اور چین کے لداخ میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے دونوں ممالک کی وجیں ہائی الرٹ ہیں جبکہ چین نے بھارتی جنگی سامان بھی بھارتی سرحد کی جانب بھیج دیا ہے۔چینی فوج نے اپنے میزائلوں کے تجربے بھی کیے ہیں اور فوجی مشقیں بھی جاری ہیں۔ چینی فوج بالکل چاک و چوبند ہوکر بھارت کے کسی بھی جارحانہ حملے کا جواب دینے کیلئے تیار ہے جبکہ چین کی جانب سے بھارت کو کوئی سرپرائز بھی دیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ چین کیساتھ سرحدی جھڑپوں میں بھارت کے 47 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں، کل تک 20 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی اور اب اطلاعات ہیں کہ جانی نقصان زیادہ ہے اور 47 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوجیوں کی لاشیں کئی گھںٹے تک سرحد پر پڑی رہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں