لندن(پی این آئی) کورونا وائرس کی ویکسین کا انتظار تو قیامت کا انتظار قرار پا چکا ہے کہ وباءکو پھیلے لگ بھگ 7ماہ ہونے کو آئے اور اب تک حتمی طور پر کوئی نہیں جانتا کہ اس کی ویکسین کب آئے گی۔ تاہم اب وبائی امراض کے بین الاقوامی ماہرین نے اس حوالے سے ایک اور خوش کن امکان ظاہر کر دیا ہے۔میل آن
لائن کے مطابق برطانوی ماہر جان نیش کا کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کورونا وائرس اپنی طاقت کھو چکا ہے کیونکہ اب یہ لوگوں میں اتنا خطرناک ثابت نہیں ہو رہا جتنا وباءپھوٹنے کے ابتدائی ہفتوں میں ثابت ہوا تھا۔ ایسا لگتا ہے جیسے کورونا وائرس بھی ارتقائی عمل سے گزر کر ان وائرسز کے راستے پر چل پڑا ہے جو ہمارے جسم میں پرامن طریقے سے مہمان بن کر رہ سکتے ہیں۔ اس وقت دنیا میں روزانہ نئے کیس سامنے آنے کی شرح میں کسی قدر تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے لیکن دوسری طرف اموات کی شرح میں نمایاں کمی ہو چکی ہے، جس کا مطلب ہے کہ کورونا وائرس اب پہلے جتنا خطرناک نہیں رہا۔گزشتہ ماہ سین مارٹینو ہاسپٹل جنیوا میں شعبہ وبائی امراض کے سربراہ پروفیسر میٹو بیسیٹی بھی بتا چکے ہیں کہ کورونا وائرس میں جو طاقت دو ماہ قبل تھی، آج اس میں وہ طاقت نہیں ہے۔ اٹلی اور دیگر ممالک میں مارچ اور اپریل کے دوران مریضوں کی بہت بڑی تعداد میں علامات سنگین ہوتی تھیں، انہیں نظام تنفس کا شدید عارضہ لاحق ہوگا تھا اور ان کے ایک سے زائد اندرونی اعضاءفیل ہو جاتے تھے۔ ایسے لوگوں کو جب انتہائی نگہداشت وارڈ میں لایا جاتا تھا تو اگلے چند دن میں ان کی موت ہو جایا کرتی تھی۔ اب ہمیں ایسے مریض دیکھنے کو نہیں ملتے۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ کیا کورونا وائرس طاقت کھو چکا ہے؟ یہ میں نہیں جانتا۔اٹلی کی فیریرا یونیورسٹی کے وبائی امراض کے ماہر پروفیسر لیمبرٹو مینزولی بھی اسی نوعیت کا مشاہدہ بیان کر چکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں