امریکہ میں سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، پرتشدد ہنگامے جاری، خوفزدہ ٹرمپ وائیٹ ہاؤس نے زیر زمین بنکر میں منتقل

واشنگٹن(پی این آئی)امریکہ میں سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت، پرتشدد ہنگامے جاری، خوفزدہ ٹرمپ وائیٹ ہاؤس نے زیر زمین بنکر میں منتقل،امریکا میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر شروع ہونےوالے پر تشدد مظاہروں کے بعد 16 ریاستوں کے 25 شہروں میں کرفیو نافذ کردیا

گیا۔ صورتحال اس قدرگھمبیرہوچکی ہے کہ صدرٹرمپ کوسکیورٹی کے پیش نظرکچھ وقت کیلئے زیرزمین بنکرمیں منتقل کرناپڑا۔ ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں ایک پولیس اہلکار نے اس کی گردن پر اس سختی سے اپنا گھٹنا رکھا ہوا تھا کہ وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوگیاجس کے بعد مینیا پولس شہر میں ہنگامے شروع ہوگئے۔مشتعل مظاہرین گھروں سے نکل آئے، پولیس سٹیشنز سمیت کئی عمارتوں کوآگ لگانے کے ساتھ ساتھ سٹورز کو لوٹ لیا گیاجبکہ ایک چرچ کوبھی نذرآتش کردیاگیا۔ مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگادی اور براہِ راست پتھرائو بھی کیا جبکہ پولیس کی جانب سے ان پر ربڑکی گولیاں اور آنسو گیس کے شیلز برسائے گئے۔ احتجاج کا یہ سلسلہ پرامن انداز میں شروع ہوا تھا جو پولیس کے ساتھ جھڑپوں اور اشتعال انگیزی میں تبدیل ہوا اورآہستہ آہستہ اس میں شدت آنے لگی۔ سی این این کے مطابق حکام نے 16 ریاستوں کے 25 شہروں میں کرفیو نافذ کرنے کے بعد ڈسٹرک کولمبیا سمیت درجنوں ریاستوں میں نیشنل گارڈ کو طلب کرلیا ہے۔جن شہروں میں کرفیو ہے ان میں لاس اینجلس،میامی، اٹلانٹا، شگاگو، مینیا پولس، سینٹ پال، کلیولینڈ، کولمبس، پورٹ لینڈ، فلاڈیلفیا، پٹس برگ، چارلسٹن، کولمبیا، نیش ولے اور سالٹ لیک سٹی شامل ہیں۔ مختلف ریاستوں میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔پولیس کی برسائی جانے والی گولیاں اور شیلز لگنے سے متعدد لوگ زخمی بھی ہوئے جبکہ انڈیانا پولس میں ایک شخص کی ہلاکت بھی ہوئی۔ امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری کورونا وائرس لاک ڈائون کے بعد سڑکوں پر مظاہرین کی بڑی تعداد کی موجودگی نے بحرانی کیفیت پیداکردی ہے۔ ادھر واشنگٹن میں بھی سیکڑوں مظاہرین نے محکمہ انصاف کی عمارت کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

close