مقبوضہ بیت المقدس (پی این آئی) اسرائیلی افواج نے قبلہ اول مسجد اقصی کے خطیب اور اعلی اسلامی ادارے کے سربراہ شیخ عکرمہ صبری کو جمعے کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا۔سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے نے الاسری میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع شیخ عکرمہ
صبری کے گھر پر دھاوا بولا اور انہیں گرفتارکرکے لے گئی۔القدس نیٹ کے مطابق شیخ عکرمہ صبری کی اہلیہ نائیلہ صبری نے بتایا کہ’آج اچانک اسرائیلی سی آئی ڈی کے کئی افسران اور پولیس اہلکار گھر میں گھس آئے. انہوں نے شیخ عکرمہ کی حیثیت اور عمر کا لحاظ کیے بغیرانہیں گرفتار کرنے کے لیے عام لباس پہننے کا حکم دیا.اسرائیلی افسر نے مسجد اقصی نمازیوں کے لیے کھولنے کا بیان دینے سے منع کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ آئندہ وہ مسجد اقصی کا نظارہ صرف تصاویر کے ذریعے ہی کرسکیں گی. انہیں مسجد اقصی سے دور کردیاجائے گا۔القدس نیٹ ورک ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ عکرمہ صبری کی گرفتاری مسجد اقصی کے دروازے نمازیوں کے لیے کھولنے کی بنا پر کی گئی۔قبل ازیں اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے ایک دیرینہ محافظ حمزہ نمر کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکتے ہوئے اسے 6 ماہ تک قبلہ اول سے بے دخل کردیا۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حمزہ نمر کو اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک نوٹس جاری کیا گیا جس میں اسے القشلہ حراستی مرکز میں طلب کیا گیا جہاں اسے کہا گیا اسے چھ ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ ہفتے حمزہ نمر کو حراست میں لینے کے بعد پرانے بیت المقدس کے القشلہ حراستی مرکز منتقل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد اسے کہا گیا تھا کہ اسے چھ ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ خیال رہے کہ حمزہ نمر مسجد اقصیٰ کے دیرینہ پہرے داروں میں سے ایک ہیں اور وہ ماضی میں بھی قابض اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کا شکار ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں