مانچسٹر (پی این آئی )وہ بڑا ترقی یافتہ ملک جس نے کورونا سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام اپنے ہی سائنسدانوں پر لگادیا۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی کابینہ برائے ورکس اینڈ پینشن تھریز کافی نے سائنسدانوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو طبی ماہرین کی جانب سے غلط مشورے دیئے گئے جبکہ ہر قدم سائنس کے مطابق اٹھایا گیا۔ حکومت کو سائنٹفک ایڈوائزری گروپ کی جانب سے مسلسل تجاویز دی جاتی رہیں۔تاہم برطانیہ کے چوٹی کے سائنس دان سرایڈریان اسمتھ نے کہا ہے کہ برطانوی وزراء کو یہ بات نہیں کہنی چاہیے تھی۔ دنیابھرمیں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث روزمرہ کی زندگی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے، دنیا اس انتظار میں ہے کہ جاری تحقیق سے جلد سے جلد ویکسین تیار کی جائے ، تاہم اس کا دوسرا پہلو دیکھا جائے تو ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کورونا وائرس کے علاج کیلئے ویکیسن بنانے میں ناکام ہو گئے تو دنیا کو اس کے ساتھ ہی رہنا ہوتا، تاہم لوگ سیکھ لیں گے کہ کورونا کے ساتھ کی زندگی کیسے گزارنی ہیں دوسری جانب برطانیہ میں اندازاً 50 سے 70 ہزار متاثرین لاپتہ ہیں ۔کنگز کالج لندن کے پروفیسر ٹم سپیکٹر نے بی بی سی کوبتایا کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے ہزاروں متاثرین لاپتہ ہیں کیونکہ برطانیہ نے ان افراد کی فہرست اپ ڈیٹ نہیں کی جن میں کورونا کی ممکنہ علامات موجود تھیں۔پروفیسر سپیکٹر اس ایپ کی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں جو کورونا کی علامات کے حامل افراد کی نشاندہی کر رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نھوں نے اب تک 14 ایسے متاثرین کی نشاندہی کی ہے اور ان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے لیکن برطانیہ اب مسلسل اس بات پر زور دے رہا ہے کہ علامات میں فقط کھانسی اور بخار شامل ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں