اسلام آباد (پی این آئی) حج 2020ہو گا یا نہیں؟سعودی حکومت کا اہم فیصلہ سامنے آگیا .تفصیلات کے مطابق وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کے پیش نظر سعودی وزارت حج کی جانب سے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو ہدایت کی گئی تھی کہ فی الوقت تمام حج معاہدے وقتی طور پر ملتوی کئے جائیں۔حج کے حوالے سے اہم اسلامی ممالک کی مشاورت سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سعودی وزارت حج نی15 رمضان المبارک کو حج کے حوالے سے فیصلہ کرنا تھا تاہم ابھی تک اس فیصلے کا اعلان نہیں کیا جا سکا۔ سعودی حکومت نے 21 رمضان سے عیدالفطر کے بعد 8 شوال تک سرکاری چھٹیاں دے دی ہیں۔ اس لئے توقع کی جا رہی ہے کہ رواں سال حج ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے کورونا وائرس کی صورتحال کو مدنظرر کھتے ہوئے فیصلے کا حتمی اعلان عیدالفطر کے فوراً بعد کئے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے یہ اعلان 7شوال کو کیے جانے کا امکان ہے،ذرائع کے مطابق حج کے لیے بیرون ملک کا کوٹہ محدود کر دیا جائے گا۔عزیزیہ میں بلڈنگز لینے کی اجازت نہیں ہو گی۔مکہ مکرمہ میں حرم کے ایک ہزار سے بارہ سو میٹر کے اطراف میں تھری سٹار،فور سٹاراور فائیو سٹار کی اقامت گاہوں کی اجازت ہو گی۔رواں سال حج کا بڑے پیمانے پر انعقاد نہ ہونے کا امکان ہے۔وزارت مذہبی امور نے سعودی وزارت حج سے رابطہ بھی کیا ہے اور استفسار کیا ہے کہ رواں سال حج ہوگا یا نہیں یا اس حوالے سے کیا انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب کی جانب سے حکومت کو جواب دیا گیا ہے کہ کورونا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔صورتحال کلیئر ہونے پر تمام ممالک کا آغاز کیا جائے گا۔حکام وزارت مذہبی امورکا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ حج سے متعلق ایس او پیز کے مطابق انتظامات کریں گے۔ ایک کمرے میں ایک شخص کو رکنے کی اجازت ہوئی تو حج مہنگا ہوگا۔حکام وزارت مذہبی امور کا مزید کہنا ہے کہ رمضان کے بعد حج کا فیصلہ ہوا تو ہنگامی انتظامات کرنے ہونگے۔ رمضان المبارک کے بعد اگر حج کرانے کا فیصلہ ہوا تو ہمارے پاس وقت کم ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں