بیجنگ (پی این آئی)تجربہ کامیاب ، چینی سائنسدانوں نے کرونا وائرس کی دوا تیار کرلی ، مدافعتی نظام میں کیا تبدیلی لائے گی؟ تیار کردہ دوا کا پیکنگ یونیورسٹی میں تجربہ کیا گیا جو کامیاب رہا، دوا حیرت انگیز طور پر متاثرہ شخص کوتیزی سے صحتیاب کرتی ہے اور مدافعتی نظام بھی کرتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چین کے سائنسدانوں نے کرونا وائرس کا علاج دریافت کرنے کی کوششوں میں بڑی کامیابی حاصل کر لینے کا دعویٰ کیا ہے۔چین کی مشہور پیکنگ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کرونا وائرس کی دوا کی تیاری کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بیجنگ کی ایک لیبارٹری میں ایک دوا تیار کی گئی تھی جس کا پھر چین کی مشہور پیکنگ یونیورسٹی میں تجربہ کیا گیا۔ تجربے کے بعد سامنے آنے والے نتائج نے ماہرین کو حیران کر دیا۔پیکنگ یونیورسٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب اس دوا کا کرونا وائرس مریض پر تجربہ کیا گیا تو حیرت انگیز طور متاثرہ شخص تیزی سے صحتیاب ہوگیا۔ناصرف مریض تیزی سے صحتیاب ہوا، بلکہ اس دوا کی بدولت مریض میں وائرس کے خلاف مدافعتی نظام بھی پیدا ہوا۔ چینی ماہرین کا کہنا ہے دوا کی تیاری کیلئے کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے پلازمہ کا استعمال عمل میں لایا گیا۔ دوا کا جانوروں پر کامیاب تجربہ کرلیا گیا ہے۔ تاہم اس تمام پیش رفت کے حوالے سے چین کی حکومت تاحال خاموش ہے۔چینی حکومت کی جانب سے اس دوا کی کامیابی کے حوالے سے کوئی بیان یا اعلان نہیں کیا گیا۔ تاہم گزشتہ روز چینی صدر نے جاری ایک اہم بیان میں اعلان کیا تھا کہ اگر چین کرونا کی ویکسین بنانے میں تیار ہوگیا تو یہ ویکسین دنیا کے تمام ممالک کو فراہم کی جائے گی۔ خاص کر ترقی پذیر ممالک کو زیادہ ترجیح دی جائے گی۔ جبکہ یہ بھی واضح رہے کہ اس وقت دنیا کے کئی ممالک کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، تاہم تاحال کوئی بھی ملک خاص کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا کی ویکسین کی تیاری میں ایک سال یا اس سے بھی زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں