کورونا وائرس سے ہارٹ اٹیک اور فالج ہونے کا امکان، طبی ماہرین نےایک اور بری خبر سنا دی

ورجینیا (پی این آئی)کورونا وائرس سے ہارٹ اٹیک اور فالج ہونے کا امکان، طبی ماہرین نےایک اور بری خبر سنا دی ۔ طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس خون کی شریانوں کے سنگین مسائل، ہارٹ اٹیک اور خون کے لوتھڑے بننے سے فالج کا باعث بن سکتا ہے۔ یونیورسٹی آف ورجینیا ہیلتھ سسٹم کی اس تحقیق میں یہ بات

سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے علاج میں ان ادویات کو شامل کیا جانا چاہیے جو خون کی شریانوں سے جڑے امراض کے مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔اس تحقیق کا مقصد ایمرجنسی میڈیسین ڈاکٹروں کو مریضوں کے علاج کے لیے رہنمائی فراہم کرنا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں میں زیادہ تر توجہ پھیپھڑوں کی پیچیدگیوں پر دی جاتی ہیں مگر خون کی شریانوں سے جڑی پیچیدگیوں پر زیادہ کام نہیں ہوا جو موت یا طویل المعیاد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس تحقیقی مقالے سے ہمیں توقع ہے کہ ڈاکٹروں کا علم بڑھے گا اور جان سکیں گے کہ یہ نیا وائرس کس طرح خون کی شریانوں سے جڑے نظام پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہارٹ فیلیئر کورونا کے مریضوں میں خاص طور پر تشویش کا مرکز ہے اور اس تحقیقی مقالے میں بتایا گیا کہ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ لگ بھگ کورونا کے ایک چوتھائی یا 24 فیصد مریضوں کو ہارٹ فیلیئر کا سامنا ہوتا ہے۔ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ ہارٹ فیلیئر کورونا وائرس کا براہ راست نتیجہ تھا یا وائرس نے پہلے سے تشخیص نہ ہونے والے دل کی اس بیماری کو مزید بدتر کردیا ہے۔ تحقیق میں محققین نے کورونا کے لیے ممکنہ ادویات کا ذکر بھی کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ملیریا کی روک تھام کے لیے استعمال ہونے والی دوا ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن کا استعمال دل کے ردھم کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کے اثر کو متاثر کرسکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں