نیویارک(پی این آئی) بیشتر ممالک میں حضرت انسان بھی کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں ہے اور اب سورج بھی اپنے لاک ڈاؤن میں جانے والا ہے جس کی وجہ سے سائنسدانوں نے انتہائی تشویشناک وارننگ جاری کر دی ہے۔معروف ویب سائٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سورج ’سولر مینی میم‘ (Solar
minimum) پیریڈ میں داخل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے اس کی تحرک میں کمی واقع ہوئی ہے اور آئندہ دنوں میں اس کی تپش مزید کم ہونے جا رہی ہے جس سے دنیا کو منجمد موسم، زلزلوں اور قحط کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے۔سپیس ویدر کے ماہر فلکیات ڈاکٹر ٹونی فلپس کا کہنا ہے کہ 100دن ہو گئے ہیں کہ سورج پر ’سن پاٹس‘ (Sunpots)دکھائی نہیں دیئے۔ سن پاٹس سورج کی سطح پر زمین کے سائز کے مقناطیسی فیلڈز ہیں جہاں سے انتہائی شدید مقناطیسی لہریں اٹھتی ہیں۔ان پاٹس کے نظر نہ آنے کا مطلب ہے کہ سورج کی تپش اور روشنی میں کمی واقع ہو گی، جو گزشتہ 100دن سے ریکارڈ کی جا رہی ہے اور آئندہ دنوں میں اس صورتحال میں اضافہ ہو گا، جس سے زمین پر درجہ حرارت میں بہت کمی واقع ہو گی ۔ دوسری طرف سورج کے مقناطیسی فیلڈز کمزور ہونے سے زمین پر زلزلے آ سکتے ہیں اور یہ دونوں عوامل زمین پر قحط کو جنم دے سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں