تیونس (پی این آئی) تیونس دنیا کا واحد اسلامی ملک جہاں ڈھائی ماہ کے دوران پہلی مرتبہ ایک دن کے دوران کوئی نیا کرونا کیس رپورٹ نہ ہوا، شمالی افریقی ملک میں اب تک 1 ہزار 32 مریضوں کی تصدیق ہوئی، 45 افراد ہلاک ہوچکے، ملک کی حکومت نے سخت احتیاطی تدابیر میں مرحلہ وار نرمی کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق شمالی افریقہ میں واقع اسلامی ملک تیونس نے ڈھائی ماہ کی جدوجہد کے بعد کرونا وائرس پر قابو پانا شروع کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ تیونس میں ڈھائی ماہ کے بعد پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک بھی کرونا کیس یا ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔ تیونس میں کرونا وائرس کا پہلا مریض 2 مارچ کو رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد سے اب تک کل 1 ہزار 32 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور 45 افراد ہلاک ہوئے۔تاہم گزشتہ ایک روز کے دوران کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا جبکہ ہسپتالوں میں اس وقت صرف 11 مریض زیر علاج ہیں۔اس صورتحال میں تیونس کے شہریوں کو بہتری کی امید نظر آنے لگی ہے۔ جبکہ تیونس کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرونا کیسز میں کمی آنے کے بعد اب ملک میں نافذ پابندیوں میں نرمی کرنے جا رہے ہیں، آج سے مختلف کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد43 لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ دو لاکھ 93 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔امریکہ میں کورونا وائرس سے دنیا میں سب سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور یہاں سب سے زائد 13 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔روس میں بھی کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور یہ وائرس سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں امریکہ کے بعد دوسرے مقام پر ہے۔ ملک میں متاثرین کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ یہاں اب تک 232243 افراد اس کی زد میں آ چکے ہیں اور 2116افراد اس وبا کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔امریکہ میں کورونا وائرس سے ہلاک شدگان کی تعداد 83 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور اٹلی کے بعد فرانس کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں چوتھے مقام پر آگیا ہے۔ اسلامی ممالک میں ترکی اور ایران سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک میں اب تک کرونا وائرس کے ایک لاکھ سے زائد مریض رپورٹ ہو چکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں