عید الفطر کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا

دُبئی(پی این آئی) رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے اللہ کی طرف سے ایک انمول تحفہ ہے، اس مہینے کے دوران تمام اُمت مُسلمہ روزوں اور عبادات میں مشغول ہو جاتی ہے ، مقصد اللہ کی خوشنودی اور آئندہ کے لیے گناہوں سے توبہ کرنا ہے۔ سو رمضان المبارک ایک آزمائش ہے جس کے بعد اللہ کی جانب سے انہیں عید الفطر

کے تہوار کی صورت میں خوشیاں منانے کا بھر پور موقع فراہم کیا جاتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں عید الفطر کے لیے تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین و محکموں سے متعلق وفاقی ادارے کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس بار تمام سرکاری ملازمین کو عید الفطر کے موقع پر پانچ چھُٹیاں دی جا رہی ہیں۔ ملازمین کی پہلی چھُٹی 29 رمضان المبارک سے شروع ہو گی جو کہ 3 شوال تک جاری رہیں گی۔اس طرح ملازمین مسلسل پانچ دِن تک عید الفطر کی چھُٹیوں سے لطف اندوز ہوں گے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال عید الفطر کے موقع پر اماراتی حکومت نے سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین کو برابر چھُٹیاں دی تھیں،جس کا نجی شعبے کے ملازمین کی جانب سے بہت خیر مقدم کیا گیا تھا۔ اس بار بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نجی شعبے کے ملازمین کو بھی سرکاری ملازمین کی طرح پانچ چھُٹیاں دی جا سکتی ہیں۔ تاہم نجی ملازمین کی چھُٹیوں کے حوالے سے اماراتی حکومت اگلے چند روز میں الگ سرکلر جاری کرے گی۔عید الفطر کے دِن کاسرکاری طور پر اعلان اعلان 29 رمضان المبارک کو چاند کے نظر آنے یا نہ آنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ اس بار رمضان المبارک کا 29 واں روزہ 22 مئی بروز جمعة المبارک ہو گا۔ ماہر ین فلکیات کے مطابق 3 شوال 26 مئی 2020ء کو ہو گی۔ ایسی صورت میں سرکاری ملازمین جمعہ سے لے کر منگل تک پانچ چھُٹیوں سے خوب لُطف اُٹھائیں گے۔ واضح رہے کہ اس بار امارات میں رمضان المبارک کے مہینے میں پولیس گداگروں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔دُبئی پولیس کے سینیئر عہدے دار کرنل علی سالم نے بتایا ہے کہ پولیس نے رمضان المبارک کے دوران ریاست کے مختلف علاقوں سے 102 بھکاری گرفتار کر لیے ہیں، جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔ کرنل سالم کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں بھیک مانگنا غیر قانونی حرکت ہے کیونکہ بھکاری اور بھکارنیں لوگوں کی رحم دِلی اور ایثار سے غلط فائدہ اُٹھا کر ان سے لمبی رقم بٹور لیتے ہیں۔اس بار رمضان المبارک میں پولیس کی جانب سے گداگروں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ جن علاقوں اور بازاروں میں گداگروں کی اکثریت ہوتی ہے، وہاں پر اس بار پولیس کی جانب سے نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔ اگر لوگ کسی کو بھیک مانگتا دیکھیں تو فوری طور پر 901 پر کال کر کے اطلاع دیں یا پھر ای کرائم کے پلیٹ فارم سے اطلاع دی جا سکتی ہے۔ کرنل سالم نے مزید کہا کہ گداگری کا چوری چکاری اور لُوٹ مار سے بہت گہرا تعلق ہے۔ اکثر گداگر بچوں اور ذہنی معذور افراد اور مریضوں کو اغوا بھی کر لیتے ہیں یا ان کا سامان چُرا لیتے ہیں۔ لوگوں کو گداگری کی روک تھام میں ساتھ دینے کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں