ریاض(پی این آئی)سعودی حکومت معاشی مشکلات کا شکار، گزارہ الاؤنس بند، ٹیکس کی شرح میں تین گنا اضافہ،عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح سعودی عرب کی معیشت کو بھی نقصان پہنچایا ہے اور تیل کی قیمتیں عالمی منڈی میں تاریخ کی کم ترین سطح تک پہنچ گئی ہیں جو کہ سعودی
حکومت کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔اب کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے اقتصادی نقصان اور حکومتی آمدنی میں کمی کو پورا کرنے کیلئے سعودی حکومت نے اپنی عوام پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔سعودی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق حکومت نے ملک میں نافذ ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ویٹ) کی شرح میں تین گنا اضافے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے 5 فیصد سے 15 فیصد کیا جارہا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوجائے گا۔سعودی عرب نے تاریخ میں پہلی بار ملک میں دو برس قبل ویٹ نافذ کیا تھا جس کا مقصد حکومتی آمدنی کا انحصار تیل پر کم کرکے دیگر ذرائع سے پیسہ جمع کرنا تھا۔اس کے علاوہ سعودی حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ یکم جون سے سعودی عرب کے سرکاری ملازمین کو ماہانہ دیا جانے والا ایک ہزار ریال کا گزارا الاؤنس بھی بند کردیا جائے گا۔یہ الاؤنس 2018 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ سرکاری ملازمین کو ویٹ کے نفاذ اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچایا جاسکے۔سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدان کا کہنا ہے کہ ‘یہ اقدامات تکلیف دہ ہیں لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے درپیش موجودہ صورتحال میں درمیانے اور طویل المدتی مالیاتی و اقتصادی توازن کے حصول کیلئے بہت ضروری ہیں تاکہ ہم کورونا کی وجہ سے درپیش چینلجز سے کم سے کم نقصان کے ساتھ نبردآزما ہوسکیں’۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں