چین(پی این آئی)کورونا سے نمٹنے کے لیے چین نے صحت کے نظام میں خامیوں کا اعتراف کر لیا،چین نے کورونا وائرس سے نمٹنے میں ملکی نظامِ صحت میں خامیوں اور کمزوریوں کا اعتراف کرلیا۔ چینی میڈیا کے مطابق چین کے قومی ہیلتھ کمیشن کے سربراہ لی بِن کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا ایک بڑا امتحان تھا جس نے
چین میں صحت کے نظام میں موجود خامیوں کو بے نقاب کردیا ہے۔چینی ہیلتھ کمیشن کے سربراہ لی بِن کا یہ بیان عالمی برادری کی جانب سے چین کے کورونا وائرس سے آغاز میں ہی نمٹنے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مبینہ ناکافی اقدامات پر تنقید کے بعد سامنے آیا ہے۔ لی بِن کا کہنا ہے کہ یہ وبا چین کے لیے ایک واضح چیلنج تھی جس نے کسی بڑی وبا سے نمٹنے کے لیے ہماری کمزوری کو نمایاں کردیا ہے ، اس لیے ملکی نظام صحت میں اصلاحات کی جائیں گی۔خیال رہے کہ امریکا سمیت مختلف ممالک کی جانب سےالزام لگایا جاتا رہا ہے کہ چین نے ووہان میں وبا کے آغاز میں ضروری ردعمل میں تاخیر کی اور اس حوالے سے دنیا کو بھی دیر سے آگاہ کیا جس کے باعث کورونا وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا۔یاد رہے کہ چینی شہر ووہان کے مرکزی اسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر لی وینلیانگ نے سب سے پہلے کورونا کے خطرے سے آگاہ کرنے کی کوشش کی تھی تاہم مقامی حکام کی جانب سے انہیں تنبیہ کی گئی اور خاموش رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔بعد ازاں حکام کی جانب سے ڈاکٹر لی وینلیانگ سے اس واقعے پر معافی مانگی گئی تھی جب کہ ڈاکٹر لی خود بھی کورونا کا شکار ہو کر چل بسے تھے ۔واضح رہے کہ چین نے 31 دسمبر 2019 کو پہلی بار باضابطہ طور پر عالمی ادارہ صحت کو وائرس کے حوالے سے آگاہ کیا تھا اور اب تک چین میں 82 ہزار سے زائد افراد متاثر جب کہ 4 ہزار 633 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔دوسری جانب دنیا بھر میں اب تک 40 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر جب کہ 2 لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں