نئی دہلی (پی این آئی) کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے شمار لوگوں کی شادیاں منسوخ ہوئی ہیں لیکن بھارت میں تین نوجوانوں لاک ڈاؤن کے دوران بھی شادی کا ایسا طریقہ ڈھونڈ نکالا کہ اپنی دلہنیا گھر لے آئے لیکن پھر حوالات کی ہوا بھی کھانا پڑی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ان نوجوانوں کا تعلق ریاست مدھیا پردیش
سے تھا جن میں سے ایک نے مریض بن کر میڈیکل ایمرجنسی پاس بنوا لیا۔اور شاہ رخ نامی ایک رشتے دار کو گاڑی کا ڈرائیور بناکر آگرہ پہنچ گیا جہاں اس کی شادی ہونی تھی۔عمران نامی نوجوان پولیس کو چکمہ دے کر اپنی دلہن بیاہ کر واپس اپنے شہر آگیا۔نوجوان جس شخص کی گاڑی لے کر گیا تھا، اس کی شادی بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے رکی ہوئی تھی۔جب اسے اس طریقے کا علم ہوا تو اس نے بھی میڈیکل ایمرجنسی پاس بنوایا اور اپنی دلہن بیاہ کر لے آیا۔جو بعدازاں کورونا وائرس کی مریض نکلی اور اور گاڑی کے مالک کے ساتھ ساتھ عمران کے جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا۔کورونا کی مریضہ نئی نویلی دلہن اب ڈسٹرکٹ اسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کے شوہر کو بھی قرنطینہ کردیا گیا۔عمران اور شاہ رخ کو بھی پولیس نے حراست میں لے کر قرنطینہ میں رکھا ہوا ہے اور تینوں کے خلاف لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔خیال رہے کہ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے کورونا وائرس کے 3900 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 195مریضوں کی موت کے بعد ہلاک شدگان کی تعداد بڑھ کر1571 ہوگئی ہے۔ بھارت کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کوروناوائرس کے اب تک 46476 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 111 غیر ملکی مریض بھی شامل ہیں۔ بھارتی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس کا پھیلاؤملک کی 32 ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہوچکا ہے جس سے بڑی تعداد میں شہری متاثر ہورہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں