کابل، تہران (پی این آئی)ایران نے 38 افغان مہاجرین کو قتل کر کے لاشیں دریا میں بہا دیں، افغان حکومت نے سنگین الزام عائد کر دیا ، افغانستان نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران نے 38افغان مہاجرین کو قتل کر کے لاشیں دریا میں بہادیں۔کابل کے مطابق ایرانی پولیس نے پہلے افغان مہاجرین کو بارڈر پرروکا پھر فائرنگ کی
،بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ،کئی کو شدید زخمی حالت میں دریا میں پھینک دیا گیا،5لاشوں کی شناخت کرلی گئی ہے 23کی تلاش جاری ہے ،ترجمان صوبہ ہرات کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کو بے دردی سے قتل کرنے ، لاشیں دریا میں پھینکنے کے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں گی،طالبان نے بھی واقعہ پر شدید رعمل دیا ہے جبکہ افغان وزیر خارجہ حنیف اتمار نے تحقیقات کیلئے فوری کمیشن بنانے کا حکم دیا ہے ، دوسری جانب افغانستان میں ایرانی قونصل خانے نے واقعہ کی تردید کی ہے ۔افغانستان میں کورونا وائرس کی وجہ سے خوراک کی قیمتوں میں اضافے سے 70 لاکھ بچے بھوک کا شکار ہوگئے ، حکومت نے مشہور زمانہ پل چرخی جیل میں قید طالبان کے 98 قیدیوں کو رہا کردیاہے ۔افغانستان میں سماجی کارکنوں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے شہریوں نے سوشل میڈیا پر ایک فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں 23 افغان پناہ گزینوں کی لاشیں دکھائی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ لاشیں ان 56 مقتول پناہ گزینوں میں شامل لوگوں کی ہیں جنہیں چند روز قبل ایرانی بارڈر پولیس نے غیرقانونی طورپرملک میں داخل ہونے کے بعد قتل کردیا تھا اور ان کی لاشیں افغانستان کی طرف بہنے والے دریا ‘ھریرود’ میں بہا دی تھیں۔افغان اخبارنے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی 23 پناہ گزینوں کی لاشوں والی تصویر ان 56 افغان مہاجرین میں شامل لوگوں کی ہے جنہیں ایرانی پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایااور انہیں جبرا دریا میں کودنے پرمجبور کیا گیا تھا۔اخباری رپورٹ کے مطابق ایرانی بارڈر پولیس نے پہلے تو افغان مہاجرین پر فائرنگ کی اور انہیں بارڈر پر روک لیا گیا۔ اس کے بعد انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے شدید زخمی حالت میں دریا میں پھینک دیا تھا۔بچ جانے والے ایک پناہ گزین شرآقا طاھری نے بتایا کہ یہ پناہ گزین دو روز قبل کام کاج کے لیے ایران جانے کی کوشش کررہے تھے مگر انہیں سرحد پرروکا گیا اور اس کے بعد انہیں مارپیٹ کی گئی اور جبرا دریا برد کردیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں