کراچی(پی این آئی)مسلم دشمنی، بھارتی صوبے یو پی کے بعد مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی لگ گئی،غازی پور میں اذان پر پابندی لگانے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے اترپردیش حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ ہائی کورٹ نے یوگی حکومت سے اذان کےمعاملے میں چار مئی تک اپنا جواب داخل کرنے کا حکم
دیا ہے۔ یو پی حکومت نے اپنا جواب داخل کرنے کے لئے عدالت سے مہلت مانگ لی۔ دہلی میں اذان پر پابندی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دہلی پولیس کو وضاحت کرنی پڑی کہ دہلی میں اذان پر پابندی نہیں ہے۔اتر پردیش کے بعد اب مہاشٹرا ریاست کے ضلع بلدھانامیں بھی لاؤڈ اسپیکر پر اذان پر پابندی لگادی گئی جسے اب ریاستی وزیر داخلہ کی وضاحت کے بعد اٹھا لیا گیا ہے۔مسلمان رہنماؤں کی طرف سے حکومت کو بتایا گیا کہ اذان مسجدوں میں اجتماع کیلئے نہیں بلکہ نمازوں کے اوقات اور سحری اور افطاری کیلئے ہے۔ بھارت میں کرونا کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر قسم کے مذہبی اجتماع پر پابندی ہے۔ڈسٹرکٹ کولیکٹر کی طرف سے کہا گیا کہ کرونا کی وجہ سے اذان پر پابندی نہیں لگائی گئی بلکہ نما ز کے لئے اجتماع کی اجازت نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں