برلن (پی این آئی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ایک جرمن فاما سیوٹیکل کمپنی کو کورونا ویکسین کے فارمولے اور خصوصی حقوق کے لئے “بڑی رقم” کی پیش کش کی خبروں پر جرمنی کے وزراءنے شدید ردعمل اظہار کیا ہے۔ جرمنی کے وزیر اقتصادیات پیٹر الٹ میئر نے کہا کہ جرمنی برائے فروخت نہیں ۔جرمن
اخبار نے “ٹرمپ بمقابلہ برلن” کے عنوان سے صفحہ اول پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ نے کرونا وائرس کےلئے ویکسین کے حقوق صرف امریکہ کےلئے جرمن علاقے ٹابنجن میں قائم بائیوفارماسوٹیکل کمپنی کیوری کویک کوایک ارب ڈالر کی پیش کش کی ہے۔ مبینہ طور پر جرمنی کی حکومت اس ویکسین کو اپنے ملک میں رکھنے کےلئے اپنی مالی مراعات پیش کررہی ہے۔ اس رپورٹ نے برلن میں غم و غصہ پیدا کر دیاہے۔ وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا ہے کہ جرمن محققین عالمی تعاون کے نیٹ ورک کے ایک حصے کے طور پر ادویات اور ویکسین تیار کرنے میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم ایسی صورتحال کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں جہاں دوسرے لوگ ہماری تحقیق کے نتائج کو صرف اپنے لئے مخصوص کرنا چاہتے ہوں۔ جرمن پارلیمنٹ کی ہیلتھ کمیٹی کے قدامت پسند قانون ساز ارون روڈیل نے کہا ہے اب کسی ایک ملک کا قومی مفاد نہیں بلکہ بین الاقوامی تعاون اہم ہے۔ لبرل ایف ڈی پی پارٹی کے رہنما کرسچن لنڈنر نے ٹرمپ پر انتخابی مہم چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ظاہر ہے ٹرمپ انتخابی مہم میں دستیاب کسی بھی ذرائع کا استعمال کریں گے۔ جرمنی کے وزیر صحت جینس سپن نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعے کیور ویک کا قبضہ خارج از امکان ہے۔ سپن نے کہاکیور ویک صرف پوری دنیا کےلئے ویکسین تیار کرے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں