چین(پی این آئی)چین میں کووڈ۔ 19 کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر ووہان میں وبا سے متاثرہ آخری مریض بھی مکمل طور پر صحت یاب ہوچکا ہے۔ جو موجودہ حالات میں ایک بڑی کامیابی اور دنیا بھر کے لئے خوشی کی خبر ہے۔چین نے کووڈ۔ 19 کی وبا کے خلاف جدوجہد کے دوران بلند و بانگ
دعوے کرنے کی بجائے مرحلہ وار اقدامات اختیار کیے ۔ اس حوالے سے چین کو پہلی کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب دسمبر کے آخر میں وائرس کی شناخت کی گئی۔ اس کے بعد چین نے اس وائرس کے پھیلاؤ کے طریقہ کار کا پتہ چلایا اور اس کو روکنے کے لئے اس کے خلاف لاک ڈاؤن کی شکل میں ایک بڑی حفاظتی دیوار تعمیر کی اور پوری دنیا کو اس کے اثرات سے محفوظ کیا۔ دنیا نے دیکھا کہ چھہتر روز تک ایک کروڑ سے زائد افراد ایک شہر میں محصور رہے۔ بظاہر یہ ناممکن دکھائی دیتا تھا لیکن چینی قوم نے اپنے نظام کی مضبوطی سے یہ ثابت کردیا کہ بڑے مقاصد کے حصول کی راہ میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہوتا۔لاک ڈاؤن کے مرحلے کے بعد حکومت نے پورے ملک سے وبائی ماہر اکٹھے کیے اور ووہان شہر میں 12 دنوں میں ہزار سے زائد سے بستروں کے دوعارضی ہسپتال قائم کردیے جن میں سے ایک کی گنجائش بارہ سو بستر اور دوسرے کی سولہ سو بستر تھی۔ اس دوران صوبہ ہونے میں چودہ سے زائد فیلڈ ہسپتال بھی قائم کیے گئے جہاں دوسرے شہروں اور صوبوں سے آنے والے ڈاکٹر تعینات ہوئے۔ مشکوک مریضوں کو قرنطینہ مراکز میں ماہرین کی نگرانی میں رکھا گیا۔چین بھر سے 41 میڈیکل ٹیموں سے وابستہ 3675 طبی عملے کے ارکان نے وباء کے مرکز صوبائی دارالحکومت ووہان اور صوبہ ہوبے کے 14 عارضی اور سات مخصوص وبائی ہسپتالوں میں خدمات سرانجام دیں۔ اس عملے نے اس دوران اکثراوقات مسلسل 36 گھنٹوں تک کام کیا۔ ابتدائی دنوں میں حفاظتی لباسوں کی کمی وجہ سے یہ آرام کرنے بھی نہیں جاتے تھے۔ ہسپتال میں اپنی کرسی پر ہی سو جاتے تھے۔ چینی قوم، طبی عملے اور قیادت عزم، ہمت اور اتحاد سے وباء کو شکست دی ہے۔اگلے مرحلے میں خوراک اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے آئرن ولنٹیئرز کے نام سے ایک رضاکار فورس قائم کردی گئی۔ ہرکوئی اپنے اپنے کام پر لگ گیا، صبح و شام اور رات ودن کی تمیز ختم کردی گئی۔ چین کے اس لاک ڈاؤن کا یہ نتیجہ نکلا کہ اب چین میں کرونا وائرس کا کوئی بھی نیا مریض نہیں ہے۔ ووہان میں معمولات زندگی بحال ہوچکے ہیں۔ تمام فیلڈ ہسپتال مریض نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دیے گئیے ہیں۔ یہ ان اقدامات کا فیضان ہے کہ چین وائرس سے بڑی تیزی سے محفوظ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ وہ دن دور نہیں جب چین دنیا کا وہ پہلا ملک بن جائے گا جو کورونا وائرس سے مکمل طور پر پاک ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں