بیلجیم میں لاک ڈاؤن اٹھانے کا اعلان۔۔۔وجہ بھی بتا دی گئی

بیلجیم(پی این آئی)بیلجیم میں حکومت نے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی غرض سے لگائے جانے والے لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار اٹھانے کے لئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔یہ مجوزہ اقدامات اس مقصد کیلئے بنائے گئے گروپ آف ایکسپرٹس فار این ایگزٹ اسٹریٹجی (GEES ) نے گذشتہ روز حکومت کے حوالے کئے

تھے۔ جس پر بعد ازاں ملکی سیاستدانوں پر مشتمل نیشنل سیکیورٹی کونسل نے اپنے اجلاس میں غور کیا اور جس کی تفصیلات جمعہ کی شب بیلجم کی وزیر اعظم صوفی ولیمز نے ایک پریس کانفرنس میں قوم کے سامنے پیش کیں۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں کمی کے اقدامات تبھی فائدہ مند ہوں گے اگر ماہرین کے بتائے ہوئے سماجی فا صلے اور صفائی ستھرائی کے طبی مشوروں کو یقینی بنایا جائے۔GEES کی ان پیش کردہ سفارشات کے مطابق اس لاک ڈاؤن کے اٹھانے کے تین مرحلے ہوں گے لیکن یہ ماہرین کی اس تازہ ترین رپورٹ سے مشروط ہونگے جو کورونا کی صورتحال کے حوالے سے حکومت کو پیش کی جائے گی۔جس میں کورونا کا مزید پھیلاؤ، اسپتالوں میں لائے جانے والے مریضوں کی تعداد اور انتہائی نگہداشت میں موجود مریضوں کی صورتحال وغیرہ شامل ہونگے، ہر مرحلے کے بعد اگلے مرحلے کا اعلان اس کی اختتامی تاریخ سے ایک ہفتہ قبل کردیا جائے گا۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اگر صورتحال خرابی کی طرف جاتی نظر آئی تو ہر طرح کی آسانی عوام کے مفاد میں واپس لے لی جائےگی۔اس دوران ہر شخص کیلئے چہرے کا ماسک پہننا لازم ہوگا، جبکہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ ملک کے ہر شہری کو ایک عدد ماسک لازمی فراہم کیا جائے۔اسی دوران 4 مئی سے ملک میں 25 ہزار سے لیکر 30 ہزار کورونا وائرس کے PCR ٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پر کئے جائیں گے جنہیں 45 ہزار تک بڑھایا جاسکے گا۔جن تین مرحلوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی اس میں 4 مئی سے ان کمپنیوں کو کام کی اجازت ہوگی جہاں ملازمین کیلئے سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے گا۔ جو کمپنیاں ایسا نہ کرسکیں انہیں دفتر کی بجائے اپنے گھر سے ہی کام کرنا ہوگا۔ کپڑے کے اسٹور کھولنے کی اجازت ہوگی۔تین افراد پر مشتمل گروپ 3 میٹر کا فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے سائیکلنگ یا واک کر سکیں گے، لیکن گھروں میں کسی بھی اجتماع پر پابندی ہوگی۔کیاکنگ اور ٹینس سمیت باہر کھیلے جانے والے کھیل کھیلے جاسکیں گے، لیکن لاکر روم اور کیفے ٹیریا بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ اپنے اوقات کار کے مطابق چلے گی لیکن اس میں سوار ہونے والے کو ہر صورت ماسک پہننا ہوگا اور ٹرانسپورٹ کمپنی کی جانب سے سیٹوں کے درمیان موجود فاصلے کا احترام کرنا ہوگا۔ اس دوران لوگوں سے اپیل کی جائے گی کہ غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے، جبکہ اگر ذاتی سواری موجود ہے تو اسے استعمال کریں تاکہ پبلک ٹرانسپورٹ صرف انہی کے حصے میں آئے جنہیں اس کی اشد ضرورت ہو۔11 مئی سے شروع ہونے والے مرحلے میں تمام دوکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن اس کیلئے جو ضروری اقدامات پیش نظر رکھنا ہوں گے ان کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔ جس میں دکان کے اندر ایک وقت میں کم سے کم گاہکوں کی موجودگی اور دکان کے اندر چہل پہل کے طریقہ کار شامل ہوں گے۔لیکن اس دوران بھی سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھے جا سکنے کے قابل کام یعنی ہئیر ڈریسر وغیرہ بند رہیں گے۔18 مئی سے شروع ہونے والے مرحلے میں میوزیم کھولیں جائیں گے، شادی اور تدفین کی رسومات بھی اپنی محدودات کے ساتھ انجام دی جاسکیں گی۔پرائمری اور سیکنڈری اسکول کھول دیئے جائیں گے لیکن ایک کلاس میں 10 طالبعلموں سے زائد نہیں بیٹھیں گے جن کے درمیان 4 اسکوائر میٹر کا لازمی فاصلہ برقرار رکھا جائے گا اور ٹیچر سمیت تمام طلبہ ماسک لازمی پہنیں گے ہاتھ دھونا بھی لازم ہوگا۔ اس مرحلے میں بار کیفے اور ریسٹورنٹس بند رہیں گے۔8 جون سے شروع ہونے والے مرحلے میں ریسٹورنٹ اور کیفے کھولنے کی اجازت ہوگی۔ لیکن بڑے اجتماعات اور تقریبات 31 اگست تک بند رہیں گے۔اس سارے عمل کے دوران اگر کسی شخص میں کو رونا کی علامات اور ٹیسٹنگ کے بعد یہ تصدیق ہوگئی کہ یہ کورونا مریض ہے تو اس دوران اس سے ملنے والے تمام افراد کو اس حوالے سے قائم کئے جانے والے ٹریس سینٹر کے ذریعے مطلع کیا جائے گا اور ان کے بھی ٹیسٹ ہوں گے۔اس موقع پر وزیراعظم نے قوم سے اپیل کی کہ 4 مئی کے بعد سے شروع ہونے والے تمام مراحل میں اجتماعی ہوشمندی سے ہی قابو پایا جاسکے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں