واشنگٹن (پی این آئی ) وینٹی لیٹر پر مریض کی موت کیوں ہو تی ہے ، امریکی ڈاکٹر نے پتا لگا لیا۔ اس حوالے سے امریکی ڈاکٹر چرڈلیوی ٹن کا کہنا ہے کہ مریضوں میں بروقت کورونا کی تشخیص نہ ہونے کے باعث زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا سے نمو نیہ میں آکسیجن کمی کے باعث سانس لینے
میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے ، تاہم احساس نہیں ہوتا۔امریکی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹر سے مسلسل سانس کھینچنے کے باعث ہوا دانی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ہوا دانی اور پھیپھڑوں کو مسلسل نقصان سے مریض خطرناک مرحلے میں پہنچ جاتا ہے۔ ڈاکٹر رچرڈ لیوی ٹن کا کہنا ہے کہ اس خاموش نمونیہ کا کورونا ٹیسٹ کے بغیر ہی پتا چلایا جا سکتا ہے۔پلس آکزی میٹر انگلی کی پورپر لگا کر دھڑکن اور آکسیجن کی مقدار کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برطانوی وزیراعظم میں بھی آکسیجن کی کمی ہونے پر کورونا کا خدشہ پیدا ہوا تھا۔ واضح رہے امریکہ ، چین اور یورپی ممالک کے تعلیمی اداروں کی جانب سے ریسرچ کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ وینٹی لیٹر پر منتقل ہونے والے زیادہ ترمریض ہلاک ہو گئے۔ اور جو لوگ وینٹی لیٹر پر زندہ رہتے ہیں انہیں کافی دیر تک اس پر رکھنا پڑتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وینٹی لیٹر سے اتارے گئے زیادہ تر مریض زندگی کی بازی ہار گئےاور بغیر وینٹی لیٹر کے زندہ نہ رہ سکے۔ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کے ایک ہسپتال میں وینٹی لیٹر کی مدد سے سانس لینے والے مریضوں میں سے صرف 33فیصد ہی زندہ بچ پائے باقی تمام ہلاک ہو گئے یا وینٹی لیٹر پر موجود رہے۔ چین میں کی جانے والی ریسرچ کے مطابق وینٹی لیٹر پرموجود 22 میں سے صرف 3 افراد زندہ رہے باقی تمام افراد ہلاک ہو گئے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں