سرکاری ملازمین کو صرف پانچ گھنٹے کام کرنا ہو گا، رمضان المبارک کیلئے دفتری اوقات کا ر جاری

ریاض(پی این آئی ) سعودی عرب سمیت کئی خلیجی ممالک میں کل بروز جمعة المبارک رمضان کا پہلا روزہ متوقع ہے۔ اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نمازوں کی ادائیگی پر پابندی ہو گی، جبکہ بازار بھی دِن کے وقت ہی کھُلے رہیں گے۔ سعودی وزارت افرادی قوت کی جانب سے

رمضان المبارک کے دوران سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین کے لیے ڈیوٹی اوقات کا اعلان کر دیا گیا ہے۔وزارت کے جاری کردہ سرکلر کے مطابق رمضان المبارک کے دوران تمام وزارتوں، سرکاری محکموں اور اداروں میں ڈیوٹی کے اوقات 5 گھنٹے کے ہوں گے۔ سرکاری ملازمین صبح 10 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک ڈیوٹی کریں گے جبکہ نجی شعبے کے ملازمین کا ڈیوٹی ٹائم چھ گھنٹے کا ہو گا۔ہر ادارے کو سہولت حاصل ہو گی کہ وہ اپنے حساب سے ملازمین کی ڈیوٹی کے آغاز اور اختتام کا وقت مقرر کرے گا۔اگر کوئی نجی ادارہ اپنے ملازمین کو اضافی رقم اداکیے بغیر ان سے چھ گھنٹوں سے زیادہ ڈیوٹی لے گا، تو اس کے خلاف وزارت محنت و سماجی بہبود میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے وفاقی ادارہ برائے سرکاری افرادی قوت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران تمام سرکاری دفاتر و محکموں میں پانچ گھنٹے کام ہو گا۔اتوار کے روز جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ تمام وزارتوں اور وفاقی محکموں میں اوقات کار صبح 9 بجے سے لے کر دوپہر 2 بجے تک ہوں گے۔ حکومت کی جانب سے ابھی نجی شعبے کے لیے اوقاتِ کار کا اعلان نہیں کیا گیا، جو آج یا کل تک کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ مملکت میں بیشتر سرکاری ملازمین کو کورونا وائرس کی وبا کے باعث گھروں سے کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ کچھ وفاقی ملازمین کو تنخواہ کے ساتھ رخصت پر بھیج دیا گیا ہے تاکہ اس موذی وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ کم سے کم ہو سکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں