برطانیہ (پی این آئی) برطانوی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق برطانوی مسلم کمیونٹی میں کورونا وائرس کے کم پھیلاؤ کی وجہ دن میں پانچ بار وضو کی عادت کا بڑا کردار ہے۔تفصیلات کے مطابق نماز سے پہلے وضو کرنے کا مسلم عمل برطانوی مسلم کمیونٹیز میں کورونا کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔یہ دعوی
نیو کیسل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر رچرڈ ویبر اور لیبر پارٹی کے سابق سیاستدان ٹریور فلپس کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔انہوں نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ برطانیہ میں مسلمانوں کو کورونا سے کم خطرہ ہیں کیونکہ وہ روزانہ پانچ بار خود کو صاف کرتے ہیں۔فلپس کا کہنا ہے کہ نماز سے پہلے وضو اور بار بار ہاتھ دھونے سے بہت سارے مسلمانوں کو اس وائرس کا شکار ہونے سے بچایا جاسکتا تھا۔انہوں نے مزید لکھا کہ اگرغربت وائرس کا بنیادی سبب ہوتا تو برطانیہ کی پاکستانی اور بنگلہ دیشی مسلم کمیونٹیز کو اس سے زیادہ خطرہ لاحق ہوتا۔انہوں نے سنٹرل لندن ٹاور ہیملیٹس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ جگہ وائرس کا ہاٹ سپاٹ ہے،یہاں پر ایک تہائی مسلمان بھی رہتے ہیں لیکن وہ اس وائرس سے محفوظ ہیں۔فلپس کی رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ کے بہت سے علاقوں میں مسلمان اس وائرس سے کم متاثر ہوئے ہیں۔فلپس کا کہنا ہے کہ وائرس سے محفوظ رہنے کےلیے بار بار ہاتھ دھونے کا کہا گیا ہے اور ایک مذہبی طبقہ عبادت کرنے کے لیے دن میں پانچ بار ہاتھ دھوتا ہے۔تو کیا ہم سب کے پاس اس میں کچھ سیکھنے کے لیے ہے؟۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 25 لاکھ 57 ہزار 181 ہو چکی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 1 لاکھ 77 ہزار 641 ہو گئیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 16 لاکھ 89 ہزار 96 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 57 ہزار 245 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 6 لاکھ 90 ہزار 444 مریض اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس بیماری سے نجات پا کر اسپتالوں سے اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔امریکی ٹی وی کے مطابق امریکا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔امریکا میں کورونا وائرس سے مجموعی ہلاکتیں 45 ہزار 340 ہو گئیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 8 لاکھ 19 ہزار 164 ہو گئی ہے۔برطانیہ میں کورونا سے اموات کی تعداد 17 ہزار 337 ہوگئی جبکہ کورونا کے کیسز کی تعداد 1 لاکھ 29 ہزار 44 ہو گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں