دبئی(پی این آئی)ٹریول ایجنٹ مافیا نے یو اے ای میں پھنسے پاکستانیوں کو گھیر لیا، کون بچائے گا؟کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں ہزاروں پاکستانی پھنس چکے ہیں اور ان میں سے بے شمار ایسے ہی جو اپنی ملازمتوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ان افراد کی واپسی کے لیے حکومت
پاکستان نے خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے جو 21 سے 28 اپریل کے درمیان چلائی جائیں گی۔اس مشکل صورت حال میں بھی ٹریول ایجنٹ اور کمیشن مافیا متحرک ہو گیا ہے اور اس نے پاکستان جلد واپسی کے خواہش مند اور ضرورت مند افراد سے رابطہ کر کے انہیں ہوائی جہاز کی مہنگی ٹکٹیں فروخت کرنا شروع کر دی ہیں۔ابھی تک یہ اندازہ نہیں ہوا کہ یہ کمیشن مافیا اب تک کتنے افراد کی مجبوری سے فائدہ اٹھا کر انہیں مہنگی ٹکٹیں بیچ چکے ہیں تاہم یہ بات متحدہ عرب امارات کے دارلحکومت ابوظبی میں موجود پاکستانی سفارت خانے کے علم میں آ چکی ہے اور کئی افراد نے اس بات کی شکایت بھی کی ہے۔پاکستانی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘پاکستان واپسی کے خواہش مند افراد کے لیے حکومت پاکستان نے خصوصی پروازیں چلانے کا انتظام کیا ہے۔ اس سلسلے میں پی آئی اے کا عملہ خود رجسٹرڈ افراد کے ساتھ ٹکٹ کے اجرا سے متعلق رابطے کر رہا ہے۔سفارت خانے نے خبردار کیا کہ ‘کچھ ٹریول ایجنٹ ازخود لوگوں کو پاکستان واپسی کے ٹکٹ جاری کر رہے ہیں جن کا ان کے پاس اختیار نہیں ہے، لہٰذا ایسے افراد سے ہوشیار رہا جائے۔’پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت پاکستان کی پالیسی کے مطابق مندرجہ ذیل کیٹیگری کے افراد کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستان بھیجنے کے انتظامات کیے جائیں گے۔1 عمر رسیدہ یا بیمار افراد جن کے پاس اماراتی حکومت کا جاری کردہ میڈیکل سرٹیفیکیٹ ہو۔2: خواتین بشمول بچے جن کے شوہر امارات میں مقیم نہیں ہیں۔3: وہ افراد جو کسی میت کے ساتھ پاکستان جا رہے ہوں۔4: ٹرانزٹ میں پھنسے پاکستانی ترجیحی فہرست میں شامل ہیں۔5: ملازمت سے برطرف کیے جانے والے افراد کو بھی واپسی کے لیے ترجیح دی جائے گی۔ 6: متحدہ عرب امارات سے رہا ہونے والے قیدی بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔7: زائرین (وزٹ ویزہ والے افراد بھی ترجیحی فہرست کا حصہ ہیں)8: ایسے افراد جن کے خاندان میں کسی قریبی رشتے دار (ماں باپ، بہن بھائی، بیوی بچے) کی حالیہ دنوں میں وفات ہوئی ہو۔پاکستانی سفارت خانے کے مطابق جن لوگوں نے خود کو سفارت خانے کے ساتھ آن لائن رجسٹر کروا رکھا ہے یا وہ خود کو رجسٹر کروا رہے ہیں، ان کی فہرست اور حکومت پاکستان کی پالیسی پی آئی اے کو فراہم کر دی گئی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘حکومتی پالیسی کے مطابق رجسٹر شدہ افراد کے نمبرز پر پی آئی اے خود رابطہ کرے گی جبکہ شہریوں کو پی آئی اے کے دفتر یا سفارت خانے آنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ پیر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ‘پاکستان متحدہ عرب امارات میں وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے 21 سے 28 اپریل کے درمیان فلائٹ آپریشن شروع کرے گا۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شيخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نےبتایا تھا کہ ‘پاکستان متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی کے لیے 21 سے 28 اپریل کے درمیان فلائٹ آپریشن کا آغاز کرے گا جو ان کی واپسی تک جاری رہے گا اور ہر ہفتے 5 ہزار پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں