نیو یارک(پی این آئی)رفاہی ادارے آکسفیم نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں 50 کروڑ سے زیادہ افراد غربت کا شکار ہو سکتے ہیں۔ آکسفیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات غریب ملکوں پر زیادہ محسوس ہوں گے۔آکسفیم کی اس تحقیق میں عالمی بینک کی جانب
سے 1 اعشاریہ 90 ڈالر، 3 اعشاریہ 20 ڈالر اور 5 اعشاریہ 50 ڈالر یومیہ کمانے والوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1990ء کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا کہ ان تینوں درجات میں غربت کی شرح بڑھے گی اور آمدنی میں 20 فیصد کمی واقع ہو گی۔اس سے قبل اقوامِ متحدہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث بھوک میں دگنا اضافے کا خدشہ ہے، کورونا وائرس سے عالمی سطح پر پیدا ہونے والے معاشی بحران کے باعث بھوک بڑھ سکتی ہے۔اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس دنیا بھر میں ایسے افراد جو پہلے ہی غربت اور بھوک کا شکار ہیں ان کے لیے تباہ کن ہوگا۔ ادارے نے مزید کہا کہ وبا کے باعث عالمی سطح پر خوراک کی کمی یا عدم دستیابی کا سامنا کرنے والے افراد کی تعداد دوگنی ہوکر تقریباً ساڑھے 26 کروڑ ہوسکتی ہے۔کورونا وائرس کی وبا کے باعث سیاحت نہ ہونے، سفری پابندیوں، خراب معاشی صورتِ حال اور دیگر پابندیوں کے باعث 13 کروڑ افراد بھوکے رہ جائیں گے، جبکہ ساڑھے 13 کروڑ افراد پہلے ہی اس کیٹیگری میں شامل ہیں۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 25 لاکھ 57 ہزار 181 ہو چکی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 1 لاکھ 77 ہزار 641 ہو گئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں