نیویارک(پی این آئی) صدر ٹرمپ نے ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے متعلق دنیا کو خوشخبری سنائی کہ یہ کورونا وائرس کے مریضوں پر مو¿ثر ثابت ہو رہی ہے۔ اس کے بعد کئی ممالک نے اس دوا کے ٹرائیلز کیے اور اس کے مریضوں پر انتہائی مضراثرات سامنے آنے پر اس کا استعمال بند کر دیا۔ اب خود
امریکہ میں اس دوا کا ایک تجربہ کیا گیا ہے اور انتہائی افسوسناک نتائج سامنے آئے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی ماہرین کے اس تجربے میں معلوم ہوا ہے کہ اگر کورونا وائرس کے مریضوں کو ہائیڈروکسی کلوروکوئین دی جائے تو ان کی اس وائرس کی وجہ سے موت ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اس تحقیق میں امریکہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے ماہرین نے 368مریضوں کا ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے ذریعے علاج کرنے کی کوشش کی اور اتنے ہی مریضوں کو کورونا وائرس کے سٹینڈرڈ طریقہ علاج پر رکھا جس میں ’سپورٹیو آئی وی فلوئیڈز‘ اور ’انٹیوبیشن‘ کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ مریض کو سانس لینے میں آسانی رہے۔ انجام کار نتیجہ یہ نکلا کہ جن مریضوں کو ہائیڈروکسی کلوروکوئین دی جاتی رہی تھی ان میں سے 28فیصد کی موت واقع ہو گئی۔اس کے برعکس سٹینڈرڈ طریقہ علاج والے گروپ میں سے صرف 11فیصد کی موت واقع ہوئی۔ اس کے علاوہ بھی اس تحقیق میں اس دوا کا کوئی اور فائدہ سامنے نہیں آیا بلکہ الٹا کئی مزید نقصانات کا انکشاف ہوا، کہ یہ مرض لوگوں میں دل کی بیماریوں اور دیگر عارضوں کا سبب بنتی ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس تحقیق میں شامل تمام لوگ عمر رسیدہ افراد تھے اور دونوں گروپوں میں عمروں کا تناسب لگ بھگ ایک جیسا ہی تھا۔اس تحقیق کے نتائج دیکھتے ہوئے امریکی ماہرین نے بھی اس دوا کے متعلق وارننگ جاری کرتے ہوئے ہسپتالوں کو اس کا استعمال ترک کردینے کی ہدایت کر دی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں