ریاض (پی این آئی) سعودی عرب نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے دوران کرفیو میں نرمی کرتے ہوئے صبح 9سے شام 5بجے کے دوران لوگوں کو باہر نکلنے کی اجازت دیدی ہے۔ حکومت کی جانب سے رمضان کے دوران شہریوں کو اشیا خوردونوش خریدنے کیلئے کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔ انتظامیہ
کے مطابق اشیا خوردونوش صرف اپنے محلوں سے خریدی جاسکیں گی جبکہ اپنے علاقے سے باہر جانے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔تاہم اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس نرمی کا اطلاق صرف ان علاقوں میں ہوگا جہاں 24 گھنٹوں کا کرفیو نافذ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل حکومت کی جناب سے 13 شہروں بشمول دارالحکومت ریاض اور جدہ میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کیا جا چکا ہے، جبکہ کئی شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن بھی جاری ہے جس میں آمدورفت پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے۔حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ چوبیس گھنٹے کے کرفیو سے سرکاری اور نجی سیکلٹرز کے اہم شعبوں کے ملازمین مستثنی ہوں گے- ایسے کارکن جنہیں کرفیو کے دوران ڈیوٹی جاری رکھنا ضروری ہوگی وہ اس پابندی سے مستثنی ہوں گے- حکام نے تمام سعودیوں شہریوں اور غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ انتہائی ضرورت کے تحت صرف بالغ افراد ہی گھروں سے نکل سکتے ہیں بچوں کو نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی- اس سے قبل طتایا گیا تھا کہ شہریوں اور مقیم تمام افراد کو سمارٹ ایپلی کیشن کےذریعے ہوم ڈلیوری کی سہولت سے فائدہ اٹھایا جائے- اگر کسی کو کھانے پینے کی اشیا یا ادویہ درکار ہوں تو وہ سمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے یہ سب کچھ حاصل کریں تاہم اب حکومت نے رمضان کے دوران کرفیو میں نرمی کرتے ہوئے صبح 9سے شام 5بجے کے دوران لوگوں کو باہر نکلنے کی مشروط اجازت دیدی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں