بیجنگ(پی این آئی)چین میں صحت کے متعلقہ حکام نے کورونا وائرس کے انفیکشن کا پتا لگانے کے لیے ایک مضبوط اور بہترین ٹیسٹنگ کے نظام کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری طرف دنیا میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد24 لاکھ 32ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ اس وبا سے ہونے والی اموات کی تعداد ایک لاکھ 66 ہزار سے
زیادہ ہے۔چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹر ما ژیاوے نے کہا ہے کہ چین میں تمام علاقوں بشمول بارڈر کراسنگز کے قریب علاقوں میں ٹیسٹنگ سروس کو بہتر بنانا چاہیے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی وبا کے بارے میں اطلاع بروقت دی جائے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹر نے یہ بیان سنیچر کو دیا تھا لیکن وزارت صحت کی جانب سے یہ بیان پیر کو جاری کیا۔چین جہاں پر کورونا وائرس گذشتہ برس کے آخر میں سامنے آیا تھا، وہاں 19 اپریل کو صرف 12 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔13 مارچ کے بعد یہ چین میں سب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔چین میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آنے کے باوجود حکام بیجنگ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں مقامی کیسز کے سامنے آنے سے پریشان ہیں۔ ڈائریکٹر ما ژیاوے نے ہیلونگ جیانگ اور گوانگ ڈونگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صوبے وبا کو روکنے اور ان پر قابو پانے کی صلاحیت میں خامیوں کی نشاندہی کریں۔ان صوبوں میں گذشتہ 14 دنوں میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیسز سامنے آئے ہیں۔کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے چین نے وبا کے پھوٹنے کے بعد تجرباتی بنیادوں پر تین مختلف قسم کے ویکسینز کے تجربے انسانوں پر کیے ہیں۔گوانگسے صوبے نے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کے قواعد کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔بیرون ملک سے آنے والے افراد کو پہلے حکومتی قرنطینہ اور پھر گھر کے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں پھوٹنے والی وبا سے سب سے امریکہ اور یورپ متاثر ہوا ہے۔امریکہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد سات لاکھ 59 ہزار سے زیادہ جبکہ سپین میں دو لاکھ سے اوپر ہوگئی ہے۔اٹلی ایک لاکھ 78 ہزار، فرانس ایک لاکھ 54 ہزار، جرمنی ایک لاکھ 45 ہزار اور برطانیہ میں ایک لاکھ 21 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔چین میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 83 ہزار سے زیاد ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں