رمضان المبارک میں لاک ڈائون کی وجہ سے کوئی بھی بھوکا نہیں رہے گا، اماراتی حکومت نے خوشخبری سنا دی

دبئی (پی این آئی)وزیراعظم متحدہ عرب امارات شیخ محمد بن راشد المکتوم نے رمضان شریف میں ایک کروڑ کھانے کے ڈبے تقسیم کرنے کا اعلان کردیا ، انہوں نے کہا کہ جب رمضان شریف شروع ہوگا تو کھانے پیکٹ تقسیم کرنے کا آغاز کردیا جائے گا، موجودہ صورتحال میں یواے ای کی سرزمین پر کوئی بھوکا نہیں

رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، اور وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے رمضان شریف میں مستحق لوگوں میں بڑی تعداد میں کھانا تقسیم کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ رمضان شریف میں لوگوں میں ایک کروڑ کھانے کے ڈبے تقسیم کئے جائیں گے۔کھانے کے ڈبے یا پارسل ایک مستحق خاندان کیلئے کافی ہوں گے۔ ہندبنت المکتوم کی زیرنگرانی کھانے کی تقسیم کی جائے گی۔شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے مخیرحضرات سے بھی اس کام بذریعہ اکاؤنٹس حصہ لے سکتے ہیں۔مخیر حضرات، بزنس مین کھانے کے پارسل یا بذریعہ اکاؤنٹس بھی حصہ ڈال سکتے ہیں۔یہ یواے ای کی سب سے بڑی خوراک تقسیم کرنے کی مہم ہے، جو کہ کووڈ 19سے نمٹنے کیلئے سوشل یکجہتی فنڈ کے اشتراک سے مستحق لوگوں میں تقسیم کیا جائے گی۔شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں یواے ای کی سرزمین پر کوئی بھوکا نہیں رہے گا۔ یہ بحران ہمارے معاشرے کی صداقت کو ظاہر کرتا کہ یہاں پر کوئی بیمار نہیں ہوگا اور نہ ہی کوئی محتاج ہوگا اور نہ ہی کوئی بھوکا سوئے گا۔ واضح رہے دنیا بھر کی طرح متحدہ عرب امارات میں بھی کورونا وائرس کی صورتحال پھیلتی جا رہی ہے۔ آج کے اعدادوشمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کورونا کے 479 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مملکت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 6ہزار 781تک پہنچ گئی ہے جبکہ مزید 4افراد کے جاں بحق ہونے سے اموات کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔امراتی وزارتِ صحت کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ مملکت میں مزید 98مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئے ہیں جس کے بعد صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد1286 ہوگئی ہے جبکہ جب کہ اس وقت مملکت میں ایکٹو کیسز کی تعداد 5ہزار 454 ہے جس میں سے 1مریض کی حالت تشویشناک ہے۔ مملکت میں اب تک 7لاکھ 67ہزار ٹیسٹس کیے جاچکے ہیں جبکہ لاک ڈاؤن بھی جاری ہے۔ مملکت میں روزانہ 10ہزار ٹیسٹ کیے جانے کی صلاحیت ہے جبکہ 71سو کیسز روزانہ ڈرائیو تھرو ٹیسٹنگ سروس کے ذرایعے کیے جاسکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close