لندن (پی این آئی) جس لیبارٹری میں ممکنہ طور پر کورونا وائرس بنا، اسے فنڈز امریکا و کینیڈا نے دیے تھے، غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کینیڈا اور امریکہ نے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ورولاجی کو متعدد تجربات کے لیے لاکھوں ڈالر کے فراہم کیے، اس ادارے میں کورونا ماہرین ایک
وائرس کی تیاری میں مصروف تھے جہاں ایک ماہر کے متاثرہ ہونے سے وائرس نکل کر پھیل گیا۔فاکس نیوز، سی این این اور یاہو نیوز نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ امریکی حکومت نے شکوک بڑھنے کے بعد خفیہ اداروں کو معاملے کی تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ دن قبل ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا عندیہ دیا کہ امریکی حکومت اس بات پر نظر رکھے ہوئے ہے کہ کہیں کورونا کسی لیبارٹری میں تو تیار نہیں ہوا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے محض ایک روز بعد سی این این نے اپنی رپورٹ میں ذرائع سے بتایا تھا کہ امریکی حکومت نے خفیہ اداروں کے ماہرین کی مدد سے اس معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے کہ کہیں کورونا وائرس چین کی لیبارٹری میں تو تیار نہیں ہوا۔ فاکس نیوز کے مطابق دراصل ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ورولاجی کے ماہرین ایک وائرس کی تیاری میں مصروف تھے کہ اس دوران وائرس بنانے والے ایک ماہر اس تجرباتی وائرس سے ممکنہ طور پر متاثر ہوئے جو کہ بعد ازاں ووہان کے گوشت مارکیٹ گئے، جہاں متاثرہ شخص سے وائرس نکل کر پھیل گیا۔رپورٹ میں ایک بار پھر بتایا گیا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں کی جانب سے تیار کیے جانے والے کسی حیاتیاتی وائرس کی تیاری کے دوران متاثر ہونے والے ماہر کی جانب سے باہر جانے اور اسی سے وائرس دوسروں میں منتقل ہونے سے حادثاتی طور پر دنیا میں کورونا وائرس پھیلا ہوگا، تاہم اس حوالے سے تصدیقی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں