لاس اینجلس(پی این آئی)برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے امریکی شہر لاس اینجلس میں لاک ڈاؤن کے دوران متاثرہ افراد میں کھانا تقسیم کیا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شاہی جوڑے نے امریکی ریاست کیلی فورنیا منتقل ہونے کے بعد پہلی بار کسی عوامی نوعیت کی سرگرمی میں حصہ لیا
ہے۔شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ نے شاہی ذمہ داریوں سے خود کو علیحدہ کرنے کے بعد امریکہ میں مستقل سکونت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔شاہی جوڑے نے ایسٹر کے دوران بھی اینجل فوڈ نامی خیراتی ادارے کی طرف سے بیمار افراد کو کھانے کی تقسیم میں حصہ لیا تھا۔اینجل فوڈ کی کمیونیکیشن مینیجر اینی میری ولیمز نے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘پرنس ہیری اور میگھن ایسٹر کے موقع پر آئے تھے اور پھر دوبارہ آئے تو سب کو حیران کر دیا۔’شاہی جوڑے نے ہمارے منصوبے سے وابستہ 20 افراد میں کھانا تقسیم کیا اور ان کی دنیا میں خوشیاں بکھیر دیں۔‘اے ایف پی کے مطابق شاہی جوڑے کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ذہنی صحت، تعلیم اور دیکھ بھال سے متعلق ایک تنظیم بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ تنظیم نفع نہ نقصان کے تحت ’آرک ویل‘ کے نام سے کام کرے گی۔پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ نے رواں سال جنوری میں شاہی ذمہ داریوں سے الگ ہو کر مالی طور پر خودمختار ہونے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وہ گذشتہ ماہ کیلی فورنیا منتقل ہوئے تھے۔اے ایف پی کے مطابق شاہی جوڑے نے کہا ہے کہ ’وہ کچھ بامعنی کرنا چاہتے ہیں، کچھ ایسا جو کسی کے کام آ سکے‘ تاہم اس بارے میں تفصیلات ’مناسب وقت پر‘ سامنے لانے کی بات کی جس کی وجہ موجودہ کورونا وائرس کے بحران کی صورت حال ہے۔اینجل فوڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رچرڈ ایوب نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’شاہی جوڑے سے بات چیت عمومی نوعیت کی ہوتی ہے۔ میں یہ جانتا ہوں کہ وہ لاس اینجلس کو ہماری خیراتی تنظیم کی آنکھ سے دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور ان سے ہمدردی دکھانا چاہتے ہیں۔‘رچرڈ ایوب کے مطابق ‘پرنس ہیری اور میگھن انتہائی منکسر المزاج ہیں۔ ’وہ بہت پیارے اور سچے ہیں جو القابات کے لیے سٹیج پر نہیں آتے اور ہم ان کو صرف ہیری اور میگھن کہہ کر پکارتے ہیں۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں