وہ یورپی ملک جہاں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور اموات کے باوجود کوئی پابندی نہ لگائی گئی، کیا فرق پڑا؟

سٹاک ہوم(پی این آئی) یورپ کے جس ملک میں بھی کورونا وائرس زیادہ پھیلا وہاں لاک ڈاؤن کر دیا گیا لیکن سویڈن نے باقی یورپی ممالک کے برعکس کورونا وائرس سے لڑنے کا ایک ایسا طریقہ اختیار کر رکھا ہے کہ سن کر آپ حیرت کے سمندر میں ڈوب جائیں گے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سویڈن کی حکومت نے لاک ڈاؤن

کرنے یا سماجی میل جول میں فاصلے کی پابندی عائد کرنے کی بجائے لوگوں کو شراب خانوں اور دیگر ایسے عوامی مقامات پر جمع ہونے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور اب تک حکومت کی طرف سے اس حوالے سے کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا گیا، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ملک میں ایک طرف کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور اموات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے لیکن دوسری طرف ملک کے شراب خانے اور کیفے لوگوں سے کھچاکھچ بھرے ہوئے ہیں اور وہاں معمول کی نسبت زیادہ رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق سویڈن میں تعلیمی ادارے، مارکیٹیں، ریسٹورنٹس، بازار غرض ہر چیز کھلی ہے اور حکومت کی طرف سے کسی ایک عوامی سرگرمی کی بندش کا بھی فیصلہ تاحال نہیں لیا گیا۔ گزشتہ ایک دن میں سویڈن میں کورونا وائرس کے 613نئے مریض سامنے آئے اور 130لوگ موت کے منہ میں چلے گئے جس سے ملک میں اموات کی کل تعداد 1ہزار 333تک پہنچ گئی۔سویڈن کے برعکس سپین، فرانس، اٹلی اور دیگر کئی یورپی ممالک نے انتہائی سخت لاک ڈاؤن کر رکھا ہے اور لوگوں کو صرف انتہائی ضرورت کے وقت گھر سے نکلنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔سویڈن کی حکومت کی طرف سے اب تک جو گائیڈ لائنز دی گئی ہیں ان کے تحت کسی بھی جگہ 50تک لوگ جمع ہو سکتے ہیں۔تاہم ریسٹورنٹس، کیفے اور دیگر جگہوں پر سینکڑوں کی تعداد میں لوگ نظر آ رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close