اٹلی(پی این آئی)کورونا وائرس سے شدید متاثرہ یورپی ممالک اسپین اور اٹلی نے ہلاکتوں میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے۔ اٹلی میں گذشتہ روز 431 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی تھیں جو کہ گذشتہ 3 ہفتوں کے دوران کم ترین تعداد ہے۔اٹلی کے لیے سب سے خراب صورت حال 28 مارچ کو تھی جب کورونا سے 971
افراد ہلاک ہوئے تھے۔اٹلی میں اب تک ایک لاکھ 56 ہزار 363 افراد متاثر ہوچکے ہیں جن میں سے 19 ہزار 899 افراد ہلاک ہوئے ہیں جو کہ امریکا کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔اٹلی میں کتابوں ، اسٹیشنری اور بچوں کے گارمنٹس جیسی کچھ غیر ضروری اشیا کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم فیکٹریاں جو کہ اٹلی کی صنعت کا بنیادی جز ہیں انہیں ابھی تک کھولنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔حکام کے مطابق اٹلی میں لاک ڈاؤن کا یہ سلسلہ 3 مئی تک جاری رہے گا جس کے بعد آئندہ کی صورتحال کے مطابق پالیسی طے کی جائے گی۔اسپین میں تعمیراتی اور پیداواری صنعت کیلئے لاک ڈاؤن میں نرمی،دوسری جانب اسپین میں مزید 280 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جب کہ گذشتہ روز ایسٹر کے موقع پر 619 ہلاکتیں ہوئی تھیں جوکہ حالیہ دنوں کے مقابلے میں قدرے کم ہیں۔ہلاکتوں کے حوالے سے اسپین کے لیے بدترین دن 3 اپریل کا تھا جس دن 950 افراد کورونا سے ہلاک ہوگئے تھے۔اس وقت تک اسپین میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 69 ہزار 496 ہوچکی ہے جب کہ 17 ہزار 489 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور اسپین، امریکا اور اٹلی کے بعد دنیا بھر میں اموات کے حوالے سے تیسرے نمبر پر ہے۔ہسپانوی حکومت نے کورونا کے ساتھ معیشت کے مسائل پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن میں کچھ نرمی کی ہے اور آج پیر کے روز تعمیراتی اور پیداواری صنعت سے متعلق افراد کو کام پر جانے کی اجات دی گئی۔اس کے علاوہ صفائی، سیکیورٹی اور ٹیلی کام کے شعبوں کے ملازمین بھی کام پر لوٹ آئے تاہم ان سب کو مکمل احتیاط اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔خیال رہے کہ ان ممالک میں اشیائے خور و نوش اور میڈیکل اسٹورز پہلے ہی کھلے ہیں تاہم کسی کو بھی غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ڈنمارک کا اسکول اور ڈے کیئر سینٹرز کھولنے کا اعلان،ادھر ڈنمارک نے بدھ سے اسکول اور ڈے کیئر سینٹرز کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔ڈینش وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ پانچویں جماعت تک 11 سال تک کے بچوں کے کام کرنے والے والدین اطمینان کے ساتھ اپنے کام پر جاسکیں، ہمیں اس کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سے کام ادھورے رہ گئے ہیں۔وزیراعظم ڈنمارک کا کہنا ہے کہ اس دوران تمام احتیاطوں کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ۔خیال رہے کہ ڈنمارک میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 6 ہزار 318 ہوچکی ہے جب کہ 285 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔دنیابھرمیں کوروناسے متاثرہ افراد کی تعداد 18 لاکھ سے تجاوز ،دنیا بھر میں اس وقت کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 18 لاکھ 72 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے اکثر ممالک میں لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث عالمی معیشت منجمد ہوکر رہ گئی ہے۔
پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں