تہران (پی این آئی) کورونا سے اموات کے پیش نظر تہران میں 10 ہزار نئی قبریں تیار کرلی گئیں،ایرانی وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ اگر سماجی رابطوں میں نرمی برتی گئی تو مئی تک ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 30ہزار تک جا سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایرانی دارالحکومت میں حکام نے کورونا
وائرس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے پیژ نظر 10ہزار قبریں تیار کر لیں۔تہران کے میئر کے معاون خصوصی نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر دارالحکومت تہران کے بہشت زھراء قبرستان میں مزید 10 ہزار نئی قبریں تیار کی گئی ہیں۔ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق تہران میونسپل کونسل کے اجلاس میں میئر کے معاون مجتبیٰ یزدانی نے کہا کہ تہران میں بہشت زھرا قبرستان میں 12 میٹر لمبے متعدد فریج کنٹینر اور کئی ریفریجی ریٹر رکھے گئے ہیں جن میں کورونا سے مرنے والوں کی لاشیں تدفین سے قبل منتقل کی جائیں گی۔مجتبٰی یزدانی کاکہنا تھا کہ صرف تہران میں 10 ہزار اضافی قبریں کھودی گئی ہیں۔ فی الحال تہران میں ہونے والی ہلاکتوں کی اصل تعداد کا علم نہیں ہوسکا ہے۔ ایرانی حکومت کی طرف سے ملک کے 31 صوبوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی اصل تعداد بھی ظاہر نہیں کی ہے۔عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکومت نے تہران میں ہونے والی ہلاکتوں کی تفصیلات نہیں بتائیں۔خیال رہے کہ ایران کورونا وائرس وباء نمٹ رہا ہے ۔ مجتبیٰ خالیدی نے ایران کی اثناء نیوز ایجنسی کو بتایا کہ 22افراد زخمی بھی ہوئے ہیں زیادہ تر ہلاکتیں جنوبی یا وسطی صوبوں میں ہوئی ہیں،انکا کہنا تھا کہ فارس صوبہ میں 11افراد ہلاک ہوگئے جبکہ رموزگان اور قم میں تین ،تین اور سیستان اور بلوچستان صوبہ میں دوافراد ہلاک ہوگئے ہیں اسی طرح بوشہر اور خوزستان میں ایک ،ایک موت واقع ہوئی ہے ۔ خالیدی کا کہنا تھا کہ ہرموزگان میں خلیجی ساحل پر ایک شخص ابھی تک لاپتہ ہے ۔ گزشتہ ہفتے سیلاب میں 12افراد ہلاک ہوگئے تھے اور خالیدی نے مزید شدید بارشوں سے متعلق خبردار کیا ہے ۔ ایران دنیا کی خونی ترین کورونا وائرس وباء کیخلاف لڑ رہا ہے جس سے 3036ہلاکتیں اور 47,593افراد متاثر ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں