وہ ملک جہاں کورونا وائرس سے ہلاک ہونیوالوں کو جلانا لازمی قرار دیدیا گیا، اسلامی اقدار کا بھی لحاظ نہ رکھا گیا، کئی مسلمانوں کی میتیں بھی حکومت نے جلا دیں

کولمبو(پی این آئی) سری لنکا میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی میتوں کو جلا دیا گیا۔سری لنکا میں کرونا سے جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی میتیں جلانے پر مسلم برادری مشتعل ہوگئی۔سری لنکا نے اتوار کو کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو جلانا لازمی قرار دے دیا۔

اس اقدام کے بعد مسلمانوں کی اقدار و روایات کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔مسلمان اقلیت کا کہنا ہے کہ یہ عمل ان کے مذہب کے خلاف ہے۔سری لنکا میں مہلک وائرس سے 7 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں تین مسلمان بھی شامل تھے۔ سری لنکا نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے تمام مساجد میں با جماعت نماز کی ادائیگی اور نماز جمعہ پر عارضی پابندی عائد کر دی ہے۔آل سیلون جمیعت العلماء (اے سی جے یو) کے صدر الشیخ رضوی مفتی نے کہا ہے کہ وزارت صحت کی ہدایات کی روشنی میں تمام عبادتوں گاہوں اور مذہبی اجتماعات پر عارضی طور پر پابندی لگائی گئی ہے۔دوسری جانب سری لنکا میں پولیس نے کرفیو قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 6 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور 160 گاڑیاں قبضے میں لے لیں۔ سری لنکن حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے 20 مارچ سے ملک بھر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ لوگ مسلسل کرفیو قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، مختلف جگہوں پر لوگ سڑکوں پر کھڑے ہونے، ایک ساتھ جمع ہونے، عوامی مقامات پر شراب نوشی کرنے، گاڑیوں میں گھومنے پھرنے اور ریستوران کھولنے میں ملوث پائے گئے ، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6850 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 850 افراد کی گرفتاری گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عمل میں لائی گئی ہے، اس کے علاوہ 160 گاڑیوں کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے گرفتار کئے گئے افراد کو مقامی عدلت میں پیش کیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں