نیویارک(پی این آئی)چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کو جلانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں لیکن امریکا میں اس موذی مرض کا شکار ہونے والے افراد کی اجتماعی قبر میں انتہائی گہرائی میں تدفین کی جارہی ہے اور گڑھے ڈرلنگ مشینوں کے ذریعے کھودے جارہے ہیں۔ اس سے قبل چین
میں حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی لاشوں کو جلادیا تھا۔امریکی شہرنیو یارک سے ایسی تصاویر سامنے آ رہی ہیں جن میں مختلف تنظیموں کے ارکان اجتماعی قبر میں تابوتوں کو دفن کرتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ رائٹرز کے مطابق نیویارک شہر کے حکام نے کنٹریکٹ پر ملازمین بھرتی کیے ہیں جو ہارٹ آئی لینڈ نامی علاقےمیں کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونےو الوں کی تدفین کررہے یں۔شہری انتظامیہ نے ہارٹ لینڈ کو انیسویں صدی کے بعد پہلی بار آخری رسومات کیلئے استعمال کیا ہے اور وہاں ان لوگوں کو بھی دفنایا جا رہا ہے جن کے لواحقین یا تو ہیں نہیں یا پھر ان کا کوئی پتہ نہیں ہے۔عمومی طور پر یہاں ہفتے میں پچیس افراد کی تدفین کی جارہی تھی تاہم ہلاکتیں بڑھنے کے بعد اب تقریبا روزانہ دو درجن سے زائد افراد کو دفنایا جارہا ہے،یہاں دفن ہونے والوں میں پچیس ایسے قیدی بھی شامل تھے جنہیں جیل میں مرض لاحق ہوا۔حکام کے مطابق اس جگہ پر مزدور ہفتے میں پانچ دن کام کرتے ہیں۔ تدفین سے قبل میت کو باڈی بیگ میں بند کیا جاتا ہے اور اس کے بعد اسے تابوت میں رکھا جاتا ہے۔ مرنے والے کا نام تابوت پر نمایاں حروف میں لکھا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں اس شخص کی تصدیق کرنی ہو تو اس نام کی وجہ سے کی جاسکے۔ اس کے بعد کھدائی کرنے والی بھاری مشینوں کی مدد سے انتہائی گہری کھدائی کی جاتی ہے اور اس میں مردے کو دفن کیاجاتا ہے۔حکومتی ترجمان کے مطابق کیونکہ سرکاری ملازمین نے تدفین کے عمل میں حصہ لینے سے انکار کردیا تھا اس لیے مختل امدادی تنظیموں کے رضاکاراس میں حصہ لے رہے ہیں۔خیال رہے دنیابھرمیں دنیا میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین کی 16 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک اس سے 95 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد امریکا میں ہے۔امریکہ میں مجموعی طور پر 468895مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں اور اموات کی تعداد تقریباً 16697ہے۔ عالمی سطح پر کورونا وائرس کے 1.6 ملین تصدیق شدہ کیسز اور 95000 اموات ہوئی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں