چین میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد کتنی تھی اور چین نے حقائق دنیا سے کیوں چھپائے ؟ امریکی خفیہ ایجنسی نے رپورٹ جاری کر دی

واشنگٹن(پی این آئی) کورونا وائرس کے پھیلاو سے متعلق ماضی میں چین نےامریکا پر الزامات عائد کئے لیکن اب امریکی اراکین کانگریس میدان میں اگئے ہیں۔ امریکی اراکین کانگریس نے چین پر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ چینی حکومت نے صوبہ ہوبی کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی اموات

کے حوالے سے عالمی برادری کو گمراہ کیا۔امریکی اراکین کانگریس نے یہ الزامات امریکی خفیہ اداروں کی رپورٹس کے بعد لگائے ہیں اور امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ چین کے اعداد و شمار اورمعلومات سے متعلق تحقیقات کی جائیں اوراموات کی صحیح تعداد دنیا کے سامنے لائی جائے۔امریکی اراکین کانگریس کادعویٰ ہے کہ چین میں کورونا وائرس سے متعلق جن ڈاکٹروں اور صحافیوں نے سچ بتانا چاہا انھیں خاموش کر دیا گیا۔خیال رہے کہ دنیا میں سب سے پہلے گزشتہ برس دسمبر میں چین میں ہی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی ، جب چین کے شہر ووہان میں کسیز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگاتو چین نے ووہان کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کر دیا جس سے وہاں اموات اور نئے کیسز کی تعداد میں بتدریج کمی واقع ہوئی۔چین میں اب تک کورونا وائرس کے باعث 82 ہزارکے قریب کیس اور 3 ہزار 300 سے زائد اموات رپورٹ ہوئی ہیں جن میں سے پچیس سو سے زائد ووہان میں ہوئیں جب کہ امریکا میں کورونا کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور وہاں اموات 5 ہزار سے بھی زائد ہو چکی ہیں۔امریکی خفیہ ایجنسی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین نے کورونا سے متعلق بہت سے حقائق کو سامنے نہ لا کر دنیا کو گمراہ کیا جس کے نتیجے میں وائرس کا پھیلاو¿ بڑھ گیا اور یہ ایک عالمی وبا کی صورت اختیار کر گیا۔امریکی چینل فوکس نیوز پر نشر ہونے والی رپورٹ کے مطابق چین نے دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے کورونا کے مریضوں اور اس سے واقع ہونے والی اموات کی تعداد کو چھپایا۔ وائٹ ہاوس کو بھیجی گئی ایک خفیہ رپورٹ میں بتایاگیا کہ گذشتہ ہفتے وائٹ ہاوس کو خبردار کر دیا تھا کہ کورونا کے حوالے سے بیجنگ حکومت کے اعداد و شمار فرضی ہیں،متاثرہ افراد کی تعداد کے اظہار میں کمی کے بقیہ دنیا پر مرتب ہونے والے نتائج جان لیوا ہو سکتے ہیں۔امریکی وزارت خارجہ کی عہدے دار ڈیبورا بوریکس کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے گمراہ کن معلومات اور نتائج کے اثرات اب اٹلی اور فرانس پر منعکس ہو رہے ہیں۔کورونا وائرس کے آغاز کے وقت سے ہی چین نے متعلقہ معلومات پر پردہ ڈالا۔ اس دوران ان ناقدین اور طبیبوں کو گرفتار کر لیا گیا جنہوں نے خطرے کی گھنٹی بجانے کی کوشش کی۔حالیہ ہفتوں میں چین نے عالمی سطح پر اپنی تصویر بہتر بنانے کے لیے باقاعدہ مہم کا آغاز کیا۔ چین نے اپنی معیشت کا پھیہ دوبارہ سے چلانے کی کوشش کی۔ اس نے کرونا سے شدید طور پر متاثر ہونے والے ممالک کو متعلقہ لوازمات فروخت کیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں