چین میں کتے بلیوں سمیت تمام حرام جانوروں کے گوشت پر پابندی عائد، کونسا نیاقانون بنا دیا گیا؟

شین زین (پی این آئی) کورونا وائر س کی وبا پھیلنے کے بعد چین میں کتے اور بلیوں کا گوشت کھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ کورونا وائرس چین سے شروع ہوا جس کے بعد وہ پوری دنیا میں پھیل گیا ۔ اس لئے اب چین میں بلی اور کتے کا گوشت کھانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے

مطابق یہ تاریخی قانون ایک کروڑ 30 لاکھ کی آبادی والے چین کے شہر شین زین میں پاس کیا گیا جس پر یکم مئی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔نئے قانون کے مطابق کتے بلیوں کے علاوہ سانپ، مینڈک اور کچھوں کے گوشت پر بھی پابندی ہو گی۔ اس فیصلے کو تاریخی فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔جب کورونا وائر س کی وبا پوری دنیا میںپھیلی تو تاثر دیا جا رہا تھا کہ شاید یہ وبا چمگادڑ یا کسی پالتو جانور کا گوشت کھانے کی وجہ سے پھیلی ہے، اسی وجہ سے چین کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔لیکن اب چین میں کتے، بلیوں، سانب، مینڈک اور کچھوں کے گوشت کی فروخت اور ان کو کھانے پر پابندی لگا دی گئی ہے تا کہ اگر وائرس ان کو کھانے سے پھیلا ہے تو اس کے مزید نقصانات سے بچا جاسکے ۔یاد رہے کہ اس سے قبل چین میں ان جانوروں کا گوشت کھانا ایک معمول کی بات سمجھی جاتی تھی، لیکن اب ان پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ چین سے شرو ع ہونے والے کورونا وائرس نےا س وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کے بعد ابھی تک دنیا بھر میں اس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9 لاکھ 36 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ 47 ہزار سے زیادہ افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئے ہیں۔چین نے کورونا وائرس پر قابو پا لیا ہے، لیکن اب یہ وبا پوری دنیا میں پھیل گئی ہے جس کے بعد ہر ملک کو اس کی مشکلات کا سامنا ہے، ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کے متاثرہ افراد اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close