لندن(پی این آئی)برطانیہ میں ایک تازہ ترین تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ نہ صرف عمر رسیدہ افراد بلکہ درمیانی عمر کے افراد میں بھی کورونا وائرس سے موت یا شدید بیمار ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔منگل کو سامنے آنے والی یہ نئی تحقیق چین میں کورونا وائرس کے کیسز پر کی گئی جامع جانچ کے بعد سامنے آئی
ہے۔فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے محقیقین نے ووہان میں کورونا کے تین ہزار چھ سو مصدقہ کیسز اور وہاں سے اپنے ممالک میں واپس بھیجے گئے سینکڑوں مسافروں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔اس جائزے سے معلوم ہوا کہ ہسپتالوں میں زیرعلاج 50 سال کے مریضوں کی شرح 8.2 فیصد تھی۔دی لینسیٹ انفیکشیئس ڈیزیزز نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز سے ہونے والی شرح اموات 1.38 فیصد تھی۔محقیقین کا کہنا ہے کہ یہ تخمینہ پچھلے لگائے گئے اندازوں سے نمایاں طور پر کم ہے تاہم کووڈ 19 اب بھی پچھلے وبائی وائرس سے کئی گنا زیادہ جان لیوا ثابت ہوا ہے۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کورونا سے شدید بیماری میں عمر ایک اہم فیکٹر رہا ہے۔ جائزے کے مطابق 80 سال سے زائد عمر کے مریضوں میں ہر پانچ میں سے ایک مریض کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کے مقابلے میں 30 سال سے کم عمر کے کے مریضوں میں صرف ایک فیصد یعنی ہر سو مریضوں میں سے ایک کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔امپیریل کالج لندن سے منسلک اس تحقیق کی شریک مصنف عذرا غنی کہتی ہیں کہ ہماری یہ تحقیق کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بہترین پالیسی کا تعین کرتے ہوئے کسی بھی ملک پر لاگو ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ کیسز ایسے ہوں جنہیں میڈیا کی زیادہ توجہ مل رہی ہے مگر ہماری تحقیق میں بڑے واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ 50 یا اس سے زائد عمر کے افراد کے ہسپتال میں داخل ہونے کا امکان 50 سال سے کم افراد کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔دنیا بھر میں اربوں افراد حکومتوں کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کی کوششوں کی وجہ سے اپنے گھروں تک محدود ہیں۔اس مہلک وائرس کے 757،940 کیسز میں سے اب تک 36 ہزار 374 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔تحقیق کے مطابق چین میں ہسپتالوں میں داخل 18.4 فیصد مریضوں کی عمریں 80 سال تھیں جبکہ 40 سے 49 عمر کے مریض 4.3 فیصد اور صرف ایک فیصد ایسے مریض تھے جن کی عمر 20 سال تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں