لندن (پی این آ ئی) پاکستان کے علاقے سوات سے تعلق رکھنے والی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کوروناوائرس سے بچاؤ کے لیے گھر پر محدود ہونے کے دوان اپنے بالوں کو خود کاٹنے کا تجربہ کیا ہے جس کی امریکی ہیر سٹائلسٹ اور ملالہ کے چاہنے والے بہت تعریف کر رہے ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے اپنی
انسٹاگرام پوسٹ میں امریکی ہیر سٹائلسٹ جوناتھن وین نیس کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں قرنطینہ کے دوران کچھ نہ کرنے کی انہی کی نصیحت یاد دلاتے ہوئے لکھا کہ وہ ان کی نصیحت کے برخلاف یہ کام (ہیئر کٹنگ) کر چکی ہیں۔ ملالہ نے لکھا ’جوناتھن وین نیس نے کہا تھا کہ قرنطینہ کے دوران اپنے ساتھ نت نئے تجربے نہ کریں لیکن میں نے اپنے بال سامنے سے خود کاٹ دیے ہیں۔ کیا میں نے بال صحیح کاٹے ہیں؟‘جوناتھن نے ملالہ کے ہیر سٹائل کی تعریف کرتے ہوئے جواب میں لکھا ہے کہ ’آپ نے مجھے متاثر کر دیا ہے۔‘دنیا بھر میں خواتین کی تعلیم کے لیے کام کرنے والی22 سالہ ملالہ کی پوسٹ کو لوگوں نے بہت پسند کیا ہے۔ ملالہ کورونا سے بچنے کے لیے گھر پر خود کو قرنطینہ کیے ہوئے ہیں اور چند روز پہلے انہوں نےاپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا تھا کہ وہ باہر جانے اور دوستوں کو ملنے کو مِس کر رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں