چین (پی این آئی) اگرچہ کورونا وائرس میں سب سے پہلے چین کے شہر ووہان میں جنم لیا تھا۔تاہم چین کورونا وائرس پر قابو پانے والا پہلا ملک بن گیا۔لاکھوں افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد چین میں زندگی ایک بار پھر معمول کے مطابق چلنے لگی ہے۔، ووہان صوبے جہاں سے وباء نے جنم لیا تھا وہیں
پر امید کی کرن بھی پھوٹ پڑی ہے، ہزاروں جانیں دینے اور دو ماہ لاک ڈائون کی سختیاں سہنے کے بعد ووہان میں زندگی بحال ہونے لگی ہے، کئی میٹروسروسز اور سرحدوں کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور شہریوں نے ملک کا جھنڈا تھام کر جشن فتح منایا۔تاہم چین میں ایک بار پھر وائرس کی دوسری لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔بتایا گیا ہے کہ چین میں بیرون ممالک سے واپس لوٹنے والے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔جس کے باعث چینی حکام نے میں وائرس کی دوسری لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ترجمان مائی فرینگ کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک سے 693 کورونا کے نئے کیسز چین میں آئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ممکنہ طور پر کرونا وائرس کی نئی لہر آنے کے خدشات موجود ہیں۔خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان کے داخلی راستوں کو تقریبا دو ماہ کے لاک ڈاون کے بعد کھولا گیا ہے۔عالمی وبا قرار دیئے جانیو الے کورونا وائرس کے ابتدائی مرکز کورونا وائرس کا داخلی راستہ کھول دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کے بارے میں لوگوں تک تب پتہ چلا جب اس نے وہان میں اپنی تباہی کا سلسلہ شروع کیا۔ اعداد و شما رکے مطابق وہان کو دوبارہ اس وقت کھولا گیا ہے جب وہاں کورونا وائرس کو کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ووہان شہر میں داخل ہونے کیلیے تین لینز کو ٹریفک کی غرض سے کھولا گیا ہے۔خبررساں ایجنسی کے مطابق ووہان میں چند کاریں داخل ہوئی ہیں لیکن تاحال کسی بھی گاڑی کو شہر باہر نہیں جانے دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں