نیویارک(پی این آئی)امریکہ کی جونز ہوپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق چین اور اٹلی کے بعد امریکہ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا تیسرا ملک بن گیا ہے اور نیویارک سمیت اس کی مختلف ریاستوں میں صورت حال بتدریج خراب ہوتی جارہی ہے۔چند گھنٹے پہلےکورونا وائرس کے 800 سے
زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ اموات کی شرح 1.5 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ امریکہ پر کورونا وائرس پھیلانے کے الزام: امریکی ریاست نیو یارک سب سے زیادہ وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔ اب تک نیویارک میں 280 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔ماہرین کے اندازے کے مطابق وائرس کے متاثرین کی تعداد حقیقت میں کئی زیادہ ہے۔رواں ماہ امریکی کانگریس نے اندازہ لگایا تھا کے سات سے پندرہ کروڑ امریکی شہریوں کے وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اور اگر ہلاکتوں کی شرح ایک فیصد بھی ہوگئی تو سات لاکھ سے پندرہ لاکھ امریکی شہری ہلاک ہو سکتے ہیں۔اسی صورت حال کے پیش نظر امریکی سینٹ نے کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے لیے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے مالی معاونت کے پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو کھرب ڈالر کا پیکج تمام 96 ممبران کی حمایت سے منظور ہوا ہے جبکہ جمعے کو اس کے ایوان نمائندگان سے منظور ہونے کی بھی امید ہے۔امریکہ میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں جبکہ 68 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دو کھرب ڈالر کے مالی پیکج سے نہ صرف ہسپتالوں کے وسائل میں اضافہ کیا جائے گا، بلکہ ہوائی کمپنیوں، کاروباروں اور وائرس کے باعث بے روزگار ہونے والے افراد کی بھی مدد کی جائے گی۔ایک سو ارب ڈالر ہسپتالوں اور صحت سے متعلقہ دیگر شعبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں تاکہ کورونا وائرس سے بخوبی نمٹا جا سکے۔ اس سے قبل متعدد امریکی ریاستیں طبی سامان کی کمی کی شکایت کر چکی ہیں جو وائرس کی تشخیص میں رکاوٹ ہے۔ مالی معاونت کے اس پیکج سے ان شہریوں کی بھی مدد کی جائے گی جو کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہیں یا معاشی بحران کے باعث بے روز گار ہوگئے ہیں۔امدادی پیکج کے ذریعے لاکھوں امریکی شہریوں کی براہ راست مالی مدد کی ہوگی۔چار ممبران پر مشتمل خاندان کو 3400 ڈالر نقد دیے جائیں گے۔صنعت کاروں اور چھوٹے کاروباری حضرات کو 500 ارب ڈالر قرضوں اور عطیے کی مد میں دیے جائیں گے۔ اس میں سے 50 بلین ڈالر ہوائی کمپنیوں اور ان کے ملازمین کی مالی امداد کے لیے
مختص کیے گئے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں